• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں پانی کا بحران، وجہ طلب اور رسد میں عدم توازن

کراچی میں پانی کا بحران، وجہ طلب اور رسد میں عدم توازن

کراچی میں پانی کے بحران کی وجہ طلب اور رسد میں عدم توازن ہے، یومیہ طلب 1200 ملین گیلن ہے جبکہ شہریوں کو بمشکل 600 ملین گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

اس صورتحال میں پچاس فیصد شہریوں کا انحصار بورنگ یا پھر ٹینکرز پر ہے جو لوگ بورنگ اور ٹینکر کے اخراجات برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتے وہ شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

کراچی میں پانی کی فراہمی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ذمے داری ہے مگر وہ اپنی نصف ذمے داری ہی پوری کرپارہا ہے اور ایسا مربوط نظام نہ ہونے کے سبب ہورہا ہے۔

پانی کینجھر جھیل سے کراچی دھابیجی اور پھر وہاں سے پمپنگ اسٹیشن پر منتقل کیا جاتا ہے جہاں سے اسے علاقوں کو مہیا کیا جاتا ہے۔

باقی رہ جانے والے علاقوں میں بڑی تعداد میں ٹینکرز ذریعہ تھا جن سے کم و بیش پندرہ ملین گیلن پانی فراہم کیا جاتا تھا، کراچی واٹر بورڈ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہائیڈرنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن کے بعد ٹینکرز سے پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے واٹر بورڈ کے ہائیڈرنٹس پر چھاپے کے بعد سے چھ ہائیڈرنٹس اب آٹھ گھنٹے قانون کے مطابق چلتے ہیں۔

تازہ ترین