• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
m.islam@janggroup.com.pk
کراچی (محمد اسلام) ہم کراچی والوں نے بہت گولیاں دیکھی ہیں، گولی چلنے کی آوازیں بھی بہت سنی ہیں لیکن میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں بس کردو بس، اب کہیں بھی گولی نہیں چلنی چاہئے۔ برادران اسلام! گولی اور گولی کی زبان میں بات کرنے والوں کو بائے بائے کہہ دینا چاہئے۔ میں پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کی اس بات کی تائید کروں گا کہ سیاست میں گولی کا کیا کام ہے، یہ بات انہوں نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہی ہے۔ سیاست ہی نہیں سارے سماج سے گولی کو گولی کر دینا چاہئے تاکہ یہ کہا جا سکے ’’گولی کا زمانہ ہوا پرانا‘‘ ہمارے معاشرے میں گولی کی بات بہت ہوتی ہے کوئی گولی دے رہا ہے، کوئی گولی کھا رہا ہے اور گولی چلا رہا ہے۔ بہرکیف گولی کوئی بھی ہو اسے ہضم کرنا آسان بات نہیں۔ ماضی قریب میں جگہ جگہ گولی کا راج تھا، ہم جس قسم کے حالات سے گزرے ہیں ہم نہیں چاہتے کہ آئندہ ہمارے عوام اس قسم کے حالات سے گزریں اسی لئے یہ عرض کر رہے ہیں کہ اب گولی اور گولے کی بجائے گول گپوں کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ فیض احمد فیض نے کہا تھا کہ۔
جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شب ہجراں
ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے
جی ہاں جناب! بہت گولیاں چل چکیں اب معاملات سنوارنے کا وقت آ گیا ہے، جو لوگ گولیاں چلا کر بے معنی جواز پیش کرتے ہیں وہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہوتے۔ گولی خوف کی علامت ہے اسے ادھر ادھر کرنا ہو گا۔ حکیم شرارتی سے گولی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جہاں گولی کی بات ہوتی ہے وہ وہاں سے گول ہو جاتے ہیں۔ وہ صحیح کر تے ہیں ایسی باتوں کو گول مول کرنا ہی بہتر ہے۔ لوگوں نے امن، سکون اور اطمینان قلب کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں اس لئے حکیم شرارتی نے گولی سے دستبردار ہونے والوں کو گول گپے کھلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک سمجھدار بندے کو بہت سی چیزوں سے دور رہنا چاہئے۔ ڈاکٹرز بھی ایسے مشورے دیتے ہیں، ہم بھی آپ کو ایک مشورہ دینا چاہتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ دوائوں اور گولی کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں لیکن گولی کو بڑوں کی پہنچ سے بھی دور رکھنا چاہئے۔ اگر ایسا ہوا تو ہمارے بچے بڑے ہو کر ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند ہوں گے اور ٹھائیں ٹھائیں کو کھیل تماشا نہیں سمجھیں گے۔ دیکھئے صاحب! بعض الفاظ ملتے جلتے ہوتے ہیں اور بعض کے نتائج بھی ملتے جلتے ہوتے ہیں اگرچہ ان الفاظ کی اپنی اپنی جگہ علیحدہ حیثیت ہوتی ہے۔ آپ کی آسانی کے لئے مثال دے کر سمجھا دیتے ہیں۔ گولی اور گوری میں معمولی فرق ہے مگر نتائج ملتے جلتے بھی ہو سکتے ہیں اگر آپ محتاط طبیعت کے انسان ہیں تو آپ کو چاہئے کہ گولی اور گوری دونوں سے دور رہیں۔
تازہ ترین