• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پھلوں کا بادشاہ آم۔ ۔ ۔ صحت و توانائی سے مالا مال

پھلوں کا بادشاہ آم۔ ۔ ۔ صحت و توانائی سے مالا مال

اردو کے عظیم شاعر مرزا غالب آموں کے بڑے شوقین ہوا کرتے تھے۔ اس پھل کے بارے میں ان کا مشہور قول ہے،’’ آم میٹھے اور ڈھیر سارے ہونے چاہئیں۔‘‘اسی سے منسوب ایک قصہ ہے کہ ایک بار وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ آم کھاتے ہوئے چھلکے ایک کونے میں پھینک رہے تھے۔ ان کے ساتھ بیٹھے ایک دوست کو آم ناپسند تھے، وہاں ایک گدھا اتفاق سےآن پہنچا، جس نے کونے میں پڑے چھلکوں کو سونگھا اور وہاں سے چلا گیا۔آموں کو ناپسند کرنے والے دوست نے طنزاً کہا، ’ 'دیکھو مرزا! یہاں تک کہ گدھے بھی آم نہیں کھاتے۔‘‘اس پرمرزا غالب نے ہنستے ہوئے اسے ذومعنی جملہ جڑ دیا:’’ہاں! گدھے آم نہیں کھاتے۔‘‘اس کی صداقت تو تحقیق طلب ہے تاہم اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ آم پوری دنیا میں اعلیٰ قدر کے حامل ہیں اور جنوبی ایشیا کے لوگ اس پھل کو 'پھلوں کا بادشاہ مانتے ہیں۔آم اپنے اندر کافی سارے صحت بخش فوائد رکھتے ہیں کیونکہ ان میں تقریباً تمام اہم وٹامن اور منرلز شامل ہیں، جبکہ غذائی اعتبار سے ساری اجناس ایک جیسی نہیں ہوتیں، مگر چونسا آم میں کثیر مقدار میں غذائی قوت موجود ہوتی ہے۔جدید سائنسی تحقیق نے آموں کے مندرجہ ذیل فوائد تسلیم کیے ہیں۔

پھلوں کا بادشاہ آم۔ ۔ ۔ صحت و توانائی سے مالا مال

کینسر سے بچاؤ

طبی ماہرین کے مطابق آم میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ آنتوں اور خون کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے جب کہ گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی یہ مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق کولون یا بڑی آنت کے سرطان کے خلاف آم ایک اہم مدافعانہ ہتھیار ثابت ہوا ہے اورآم کھانے کے شوقین لوگوں میں اس سرطان کی شرح نمایاں طور پر کم دیکھی گئی ہے۔

کولیسٹرول پر کنٹرول

آم میں وٹامن سی، پیکٹن اور فائبربڑی مقدار میں شامل ہوتا ہے جو سیرم کولیسٹرول کی سطح کوکم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ تازہ آم پوٹاشیم اور سوڈیم سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ جسمانی خلیات کے فنکشن کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری سمجھے جاتے ہیں۔

ذیابیطس میں بھی کارآمد

بھلے ہی آم کی مٹھاس ذیابیطس میں مبتلا شخص کے لیےمفیدنہ ہو مگراس میں کافی تعداد میں جذب پذیر منرلز اور وٹامنز پائے جاتے ہیںجو خون میں گلوکوز کی سطح کومعتدل رکھ سکتے ہیں۔تحقیق کے مطابق آم میں موجود وٹامن اے ،بی،سی اور فائبر کے علاوہ 20 دیگر اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون کی گردش میں شکر کے جذب ہونے کے عمل کو کم کرتے ہیں۔ امریکی ماہرین کے مطابق آم میں موجود قدرتی مٹھاس کی مناسب مقدار شوگر کے مریضوں کے لئے نقصان دہ نہیں ہوتی۔

نظامِ ہاضمہ اور آنتوں کے لیے مفید

آم پری بائیوٹک فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔ وہ ایسے انزائم (خامرہ) کی پیداوار کو بڑھا دیتے ہیں جو پروٹین کو توڑنے میں مدد کرتے ہیں، آنتوں کی صفائی کرتے ہیں اور نظام ہضم کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ آم کھانے سے آنتوں کی سوزش دور ہوتی ہے۔آم میں کئی طرح کے وٹامن، اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینولز اور فائبر (ریشے) پائے جاتے ہیں۔ اس کے کئی فوائدمیں آنتوں کی سوزش دور کرنا اور غذا کو فوری طور پر جزوِبدن بنانا شامل ہے۔ آج کی تیزرفتار زندگی میں ہر دوسرا فرد خراب نظامِ ہاضمہ اور پیٹ کے امراض میں مبتلا ہے اورآم ان مسائل سے چھٹکارےکا آسان اور مؤثر حل ہے۔

ہیٹ اسٹروک

موسم گرما میں جب انگارے برساتا سورج آپ کےسرپر ہو تو ایسے میں تھوڑے پانی اوربرف کے ساتھ کیری کا جوس آپ کو فوری طور پر ٹھنڈک کا احساس دلائےگا اور ہیٹ اسٹروک سے بھی بچانے میں معاون ہوگا۔ یہ خاص طور پر ان بچوں کے لیے کافی مفید ہے جو دوپہر میںگرمی سے نڈھال ہوکراسکول سے واپس گھر آتے ہیں۔

حاضر دماغی اور بہتر یادداشت

کیا آپ امتحانوں کی تیاری کر رہے ہیں؟ اگر ہاں تو ایک آم کھائیے کیونکہ یہ گلوٹامائن سے بھر پور ہوتے ہیں جو کہ حاضر دماغی اور یادداشت کے لیے مفید اور ضروری امائنو ایسڈ ہے۔ وہ بچے جنہیں پڑھائی پرتوجہ دینے میں مشکل پیش آتی ہے ان کو آم کھلانا اس مسئلے میں کافی مدد گار ثابت ہوگا۔

آئرن کی کثیر مقدار

آم آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں اور انیمیا کی تکلیف میں مبتلا لوگوں کے لیے زبردست مدد کا باعث بنتے ہیں۔ حاملہ خواتین کو آم کھانے چاہئیں کیونکہ یہ آئرن کے ساتھ ساتھ کیلشیم کی سطح بھی بڑھاتے ہیں۔

آنکھوں کی نگہداشت

آم میں موجودوٹامن اے بینائی کو کمزور ہونے سے بچاتا ہے اور اس کے علاوہ یہ پھل سورج کی تیز شعاعوں سے بھی آنکھوں کو خراب ہونے سے بچاتا ہے۔

ہڈیوں کے لیے مفید

غیر صحت بخش چپس اور کُکیز کھانے کے بجائے کیوں نہ آموں کی پھانکوں کی دعوت اڑائی جائے۔ یہ دانتوں کو صحتمند، ہڈیوںاور

نرم ٹشوز کو بہتر رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آم میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے اور آم کھانے کے شوقین افراد میں وقت سے پہلے ہڈیوں کی کمزوری کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

جلد بوڑھا ہونے سے بچاتا ہے

طبی ماہرین کے مطابق آم وٹامن ای سے بھرپور ہے جس کے استعمال سے انسان صحت مند اور شاداب رہتا ہے۔ یہ وٹامن جلد کو ترو تازگی فراہم کرتے ہیںاور چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں سے بچاتے ہیں۔

دمے سے محفوظ رکھتا ہے

ماہرین کے مطابق آم میں موجود اجزاء انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتے ہیں اور جو لوگ آم کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کے دمے کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات کم سے کم ہوجاتے ہیں۔

دل کی صحت کیلیے مفید

ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے آم ایک بہترین پھل ہے اس میں موجود پوٹاشیم ،فائبر اور وٹامن دل کی صحت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں جب کہ اس میں موجود بڑی تعداد میں پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

انفیکشن کے خلاف مؤثر دوا

آموں میں وٹامن سی اور وٹامن اے کی بے پناہ مقدار کے ساتھ 25 مختلف کیروٹنوائڈز (Carotenoids)آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط اور صحتمند رکھتے ہیں۔ماہرین صحت کے مطابق تمام بیکٹیریا کا حملہ اس لیے ممکن ہوتا ہے کہ جسم کی خارجی تہہ بنانے والی بافتیں کمزور ہوجاتی ہیں تاہم آم کے موسم میں اس کا آزادانہ استعمال بافتوں کی اس کمزوری کو دور کرتا ہے چنانچہ بیکٹیریا کا جسم میں داخلہ ممکن نہیں رہتا اس کیفیت کے بعد پے در پے انفیکشن مثلاً نزلہ‘ زکام اور ناک کی سوزش رونما نہیں ہوتی۔

تازہ ترین