ملتان ٹیسٹ کے تیسرے دن پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 127 رنز سے ہرا کر 2 میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔
دونوں اننگز میں پاکستانی اسپنرز ویسٹ انڈیز کے بیٹرز پر قہر بن کر ٹوٹے۔
آج ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن پاکستان ٹیم دوسری اننگز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 157 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی جس کے بعد مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 251 رنز کا ہدف ملا تھا۔
پہلی اننگ کے بعد آج ایک مرتبہ پھر ساجد خان ویسٹ انڈیز ٹیم کے بیٹرز کے لیے مشکل بن گئے۔
اسپنر ساجد خان کی بدولت پاکستان نے 12.5 اوورز میں ہی ویسٹ انڈیز کی چار وکٹیں صرف 37 رنز پر حاصل کرلیں۔
بعدازاں نعمان علی نے بھی ایک وکٹ لے کر ویسٹ انڈیز کی آدھی ٹیم کو واپس پویلین بھیج دیا۔
نعمان علی نے 54 رنز پر ویسٹ انڈیز کی پانچویں وکٹ حاص کی اور میچ پاکستان کے لیے مزید آسان کردیا۔
اس کے بعد بھی پاکستانی بولرز مسلسل ویسٹ انڈیز کے بیٹرز کو پریشان کرتے رہے۔
ویسٹ انڈیز کی چھٹی وکٹ 95 رنز پر گری جس کے بعد لگاتار 3 وکٹس 123 رنز پر گریں۔
مہمان ٹیم کی آخری وکٹ 123 رنز پر گری۔
دوسری اننگز میں ساجد خان نے 5، ابرار احمد 4 اور نعمان علی نے 1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل آج سعود شکیل اور کامران غلام نے تیسرے دن کھیل کا آغاز کیا تاہم یہ پہلا سیشن قومی ٹیم کے لیے کچھ خاص نہ رہا اور 109 رنز پر پاکستان کی چوتھی، 113 رنز پر پانچویں اور 132 رنز پر چھٹی وکٹ گر گئی۔
سعود شکیل2، محمد رضوان 2 اور کامران غلام 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بعدازاں بھی پاکستان کی جلد وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔
قومی ٹیم کی ساتویں وکٹ142، آٹھویں وکٹ 150، نویں 154 اور آخری وکٹ 157 رنز پر گری۔
نعمان علی 9، ساجد خان 5، خرم شہزاد 0 اور سلمان آغا 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ ابرار احمد صفر پر ناٹ آؤٹ رہے۔
واضح رہے کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں دوسرے دن کے اختتام تک پاکستان نے دوسری اننگز میں 3 وکٹوں پر 109 رنز بنالیے تھے اور 202 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی۔
اس سے قبل پہلی اننگز میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 137 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔ ساجد خان اور نعمان علی نے مہمان ٹیم کی اننگز کو صرف 25 اعشاریہ 2 اوورز میں ہی سمیٹ دیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان نے پہلی اننگ میں 230 رنز بنائے تھے۔
پہلے ٹیسٹ میں شان مسعود، بابر اعظم، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، ساجد خان، نعمان علی، خرم شہزاد، ابرار احمد اور محمد ہریرہ ٹیم میں شامل ہیں۔