• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ نے یہ تو سُنا ہی ہوگا کہ’ناکامی دراصل کامیابی کی پہلی سیڑھی ہوتی ہے‘، تاہم آپ میں سے ایسے بہت کم لوگ ہوں گے جنھوں نے اس کہاوت کو اس کی حقیقی روح کے ساتھ سمجھنے کی کوشش کی ہوگی۔ جو لوگ کامیابی کی اس سیڑھی (ناکامی) کی اہمیت کو سمجھ لیتے ہیں، کامیابی آگے بڑھ کر ان کے قدم چوم لیتی ہے۔ جو لوگ اس راز کو نہیں جان پاتے، ان کے لیے کامیابی کبھی نہ حاصل ہونے والی منزل بن کر رہ جاتی ہے۔

معروف امریکی کوہ پیما پیٹر اَیتھنز، جنھیں سات مرتبہ دنیا کی سب سے بلند چوٹی (ماؤنٹ ایوریسٹ) سرکرنے کا اعزاز حاصل ہے،کہتے ہیں:’’میں نے ماؤنٹ ایوریسٹ کی کوہ پیمائی کی ابتدائی چار کوششوں کے دوران سیکھا کہ کیسے نہیں چڑھنا چاہیے۔ ناکامی آپ کو اپنی جدوجہد بہتر کرنے کا موقع دیتی ہے۔ آپ بتدریج نکھرتی ہوئی ذہانت کے ساتھ خطرات مول لیتے جاتے ہیں‘‘۔ پیٹر اَیتھنز نے اس بات کی روشنی میں اپنی ٹیم کو مزید سبک رفتار بنایا اور1990ء میں ایسے کم آزمائشی راستے کا انتخاب کیا، جس کے نتیجے میں انھوں نے پہلی کامیاب چڑھائی کی۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ انگریزی کتاب You Can Win(1998)کے مصنف ’شِو کھیرا‘ کا مشہور قول ہے؛ ’کامیاب لوگ مختلف کام نہیں کرتے بلکہ وہ کام کو مختلف انداز سے کرتے ہیں‘۔ آج دنیا جن لوگوں کو اُن کی کامیابیوں کی وجہ سے جانتی ہے، انھیں ابتداء میں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، وہ بھی تاریخ میں رقم ہیں۔ جانتے ہیں ایسی ہی نامور شخصیات کو جو ناکامیوں سے دلبرداشتہ ہونے کے بجائے آگے بڑھتے رہے اور آج دنیا ان کی صلاحیتوں اور کامیابیوں کی معترف ہے۔

البرٹ آئن اسٹائن

ناکامی ۔ ۔ ۔ کامیابی کی پہلی سیڑھی

انتہائی ذہانت کے حامل سائنسدان آئن سٹائن کی ابتدائی زندگی ناکامیوں سے عبارت تھی۔ انہیں 9 برس کی عمر تک بولنے میں دشواری کا سامنا رہا۔ مزاج میں شدت اور باغیانہ سوچ کے باعث انہیں اسکول سے بھی نکال دیا گیا۔ لیکن ابتدائی ناکامیاں انہیں 1921ء میں طبعیات میں خدمات کے اقرار میں دیے گئے نوبل انعام کو حاصل کرنے سے نہیں روک سکیں۔

میڈونا

ناکامی ۔ ۔ ۔ کامیابی کی پہلی سیڑھی

سن 1958ء میں پیدا ہونے والی گلوکارہ میڈونا کی والدہ اس وقت فوت ہو گئیں، جب میڈونا صرف 5 برس کی تھیں۔ ڈانسر بننے کا خواب انہیں نیویارک لے گیا، جہاں انہوں نے پیسوں کی خاطر ایک ڈونٹ شاپ میں نوکری اختیار کرلی لیکن جلد ہی فارغ کر دی گئیں۔ اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہ ہارتے ہوئے چھوٹے گروپوں کے ساتھ مل کر گلوکاری کی ابتداء کی اور اپنے گانوں کے البم نکالے۔ آج ان کا شمار دنیا کی عظیم ترین اور نامور ترین گلوکاراؤں میں ہوتا ہے۔

والٹ ڈِزنی

مِکی ماؤس جیسے لازوال کارٹون کردار کے خالق والٹ ڈزنی کو ابتداء میں ملٹری اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔ انہوں نے اسٹوڈیو قائم کرتے ہوئے کام کا آغاز کیا لیکن ناکامیوں کے باعث اسٹوڈیو دیوالیہ ہوگیا۔ ان کے بارے میں کہا گیا کہ وہ کاروبار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ انہیں کوئی اخبار بھی نوکری دینے پر تیار نہیں تھا، کیونکہ ان کا خیال تھا کہ وہ تخلیقی نہیںہیں۔

اِسٹیو جابز

نئی ٹیکنالوجی متعارف کروانے والی کمپنی ایپل کے بانی اسٹیو جابز نے اس کمپنی کا آغاز ایک گیراج سے کیا۔ 1985 ء میں اسٹیو کو ان کی اپنی ہی قائم کردہ اس کمپنی سے نکال دیا گیا۔ اس عرصے میں انھوں نے Next اور Pixarجیسی کمپنیوں کی بنیاد رکھی اور وہاں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ اپنی لگن، محنت اور کامیابی کے باعث وہ ایک بار پھر ایپل کمپنی میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے اور اس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بنے۔

بِل گیٹس

ناکامی ۔ ۔ ۔ کامیابی کی پہلی سیڑھی

مائیکروسافٹ کے بانی کو ہارورڈ یونیورسٹی سے اپنی تعلیم اَدھوری چھوڑنا پڑی۔ انہوں نے کاروبار کا آغاز کیا، جس میں شدید گھاٹا ہوا۔ تاہم اس وقت تک بل گیٹس کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اپنی صلاحیتوں کو جان چُکے تھے۔ انہوں نے مائیکروسافٹ کمپنی کی بنیاد رکھی۔ ایک تقریب میں انھوں نےکہا تھا، ’کامیابی کا جشن منانا ضروری ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ اپنی ناکامیوں سے بھی سیکھا جائے‘۔

جے کے رؤلنگ

ہیری پوٹر کی کتابی سیریز نے اس مصنفہ کو دنیا کے کامیاب ترین افراد کی فہرست میں لا کھڑا کیا لیکن ایک وقت ایسا بھی تھا جب کوئی پبلشر ان کی کتاب چھاپنے پر تیار نہیں تھا۔ ان کو یہ تک بتایا گیا تھا کہ ہیری پوٹر کی کہانی پڑھنے میں کوئی دلچسپی نہیں لے گا لیکن اس کتاب اور اس پر بنائی گئی فلموں نے دنیا بھر میں کامیابیوں کے

جھنڈے گاڑ دیے۔

اَوپرا وِنفری

ناکامی ۔ ۔ ۔ کامیابی کی پہلی سیڑھی

ٹاک شوز کی بے تاج ملکہ اوپرا ونفری ایک انتہائی مفلس گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ کم عمری میں جنسی حملے کا نشانہ بننے کے بعد13سال کی عمر میں گھر چھوڑ کر چلی گئیں اور14سال کی عمر میں ماں بن گئیں۔ زندگی کی تلخیوں کے باوجود انہوں نے محنت کا سفر جاری رکھا۔ انہیں 2011ء میں اپنی سماجی خدمات کے اعتراف میں اعزازی آسکر بھی دیا گیا۔

تازہ ترین