پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کسی بھی نوعیت کی ڈیلنگ کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میری ڈیل ہوتی تومیرا بندہ میرے علاقے سے گرفتار نہیں ہوتا ۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامد میر کو دئیے گئے انٹرویو میں آصف زرداری نے کہا کہ میرے علاقے سے میرے بندے کی گرفتاری کسی کی ادا ہے اور ہر ادا میں ایک پیغام ہوتا ہے۔
نوابشاہ سے اسماعیل ڈاہری کی گرفتار پر انہوں نے کہا کہ وہ ایک چھوٹا زمیندار ہے اور میرے ووٹوں کےلئے کام کرتاہے ، میرا کارکن ہے ،جسے میرے گھر کے قریب سے گرفتار کیا گیا ۔
پی پی کے شریک چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ اگر میری کسی کےساتھ ڈیل ہوتی تو اسماعیل کو گرفتار نہ کیا جاتا بلکہ میرے کہنے پر گرفتاریاں ہوتیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زیادہ تر آزاد امیدوار کامیاب ہوں گے، ہر جگہ آزاد امیدوار کھڑے ہورہے ہیں جن میں کچھ ہماری، کچھ نوازشریف اور کچھ عمران خان کی بس سے اترے ہیں۔
ایک سوال کےجواب میں سابق صدر کا کہنا تھاکہ ہر حال میں حکومت نہیں چاہتے لیکن جس نے بھی حکومت بنانا ہوگی اس کو ہم سے بات ضرور کرنا ہوگی۔
آصف زرداری نےکہا کہ چاہتا ہوں بلاول کو پارلیمانی تجربہ ہو، وہ اپوزیشن لیڈر بھی بنے تو کوئی اعتراض نہیں، بہتر ہوگا کہ اپنی زندگی میں اسے وزیراعظم بنتا دیکھوں۔
سابق صدر نے کہا کہ انتخابات میں تاخیر کی آئین میں گنجائش ہی نہیں، سیاسی جماعتوں کو الیکشن کمیشن کو مضبوط بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں ارتقاء پر یقین رکھتا ہوں، انقلاب پر نہیں۔ عمران خان کی مجھ پر تنقید ان کا حق ہے، خان صاحب تو کہہ چکے ہیں کہ میرے ساتھ نہیں بیٹھنا چاہتے، انہوں نے خود سارے دروازے بند کردئیے‘۔
آصف زرداری نے کہا کہ ’ہر جگہ آزاد امیدوار کھڑے ہورہے ہیں، منظور وٹو کو کس نے کہا کہ ان کا آخری الیکشن ہے ،آزاد لڑیں، منظور وٹو پیپلز پارٹی سے فارغ ہوگئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی بنی نہیں تھیں، یہ بنائی گئی تھیں۔