وجہ تسمیہ
آپریشن کے بعد ہوش میں آنے پر ادھیڑ عمر مریض نے نرس سے کہا،’’ابھی تھوڑی دیر پہلے میرا خیال تھا کہ میں مر چکا ہوں، مگر کچھ غور کرنے پر مجھے پتا چلا کہ میں زندہ ہوں۔‘‘
’’آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ آپ زندہ ہیں؟‘‘نرس نے پوچھا۔
’’مجھے اپنے پیر یخ محسوس ہورہے تھے‘‘،مریض نے جواب دیا’’میں نے سوچا کہ اگر میں جہنم میں ہوں تو میرے پاؤں ٹھنڈے نہیں ہونے چاہیں ، پھر تھوڑی دیر بعد مجھے اپنی بیوی کی آواز سنائی دی تو میں نے سوچا کہ بیوی یہاں موجود ہے تو اس کا مطلب ہے کہ میں جنت میں بھی نہیں ہوں، بس ثابت ہوا کہ میں زندہ ہوں۔‘‘
ایک سیاستدان کی تقریر
ایک دُور دراز کے گاؤں میں ایک سیاستدان کی تقریر تھی۔ ٹُوٹی پُھوٹی سڑکوں پر سفر کرنے کے بعد جب وہ تقریرکرنے کے مقام پر پہنچا تو دیکھا کہ صرف ایک کسان ان کی تقریر سُننے کے لئے بیٹھا ہُوا ہے۔
اس اکیلے شخص کو دیکھ کر سیاستدان کو سخت مایوسی ہُوئی، اور نہایت افسردہ انداز میں کہنے لگے،بھائی، آپ اکیلےآئے ہو، سمجھ میں نہیں آتا کہ اب میں تقریر کروں یا نہیں-"،؟
کسان بولا، صاحب میرے گھر پر بیس گدھے ہیں،اگر میں ان کو چارہ ڈالنے جاؤں لیکن وہاں دیکھوں کہ صرف ایک گدھا ہےاور باقی بھاگ گئے تو کیا میں اس ایک گدھے کو چارہ نہیں ڈالوں گا؟ کیا اسے بھی بُھوکا مار دوں گا؟
کسان کا جواب سُن کر سیاست دان بہت خُوش ہُوا، اور ڈائس پر جا کر اس کسان کے لئے دو گھنٹے تک پُرجوش انداز میں تقریر کرتا رہا۔
تقریر ختم کرنے کے بعد، وہ ڈائس سے اُتر کر سیدھا کسان کے پاس آیا اور بولا،’’تُمہاری گدھے والی مثال مجھے بہت پسند آئی، اب تُم بتاؤ، تُمہیں میری تقریر کیسی لگی؟
کسان بولا،’’ صاحب، اُنیس گدھوں کی غیر موجودگی کا یہ مطلب تو نہیں کہ بِیس گدھوں کا چارہ، ایک گدھے کے آگے ڈال دِیا جائے‘‘۔