• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز کے بغیر ن لیگ کچھ نہیں ، زرداری جلدہمارے ساتھ ہونگے، طلال

کراچی(جنگ نیوز)سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پارٹی نے فیصلہ کیا تو نواز شریف اور مریم نواز کو سزا کیخلاف بھرپور احتجاج کریں گے، پچیس جولائی کو ن لیگ کا ہر ووٹ بیلٹ باکس میں جانا ہی بہترین احتجاج ہوگا، نواز شریف کی وطن واپسی سے ن لیگ کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا،شہباز شریف ابھی تک سامنے نہیں آئے لیکن نواز شریف کے جیل جانے کے بعد انہیں کھل کر کھیلنا پڑے گا۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور معروف ماہر قانون سلمان اکرم راجہ سے بھی گفتگو کی گئی۔طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کے بغیر ن لیگ کچھ نہیں ہے، مشکل ترین حالات کے باوجود عوام اور رہنما نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں، آصف زرداری بھی تھوڑے دنوں میں ہمارے ساتھ آواز ملارہے ہوں گے،سارے جمہوریت پسند نواز شریف کے پیچھے کھڑے ہوں گے۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نواز شریف کے بچوں کو بے نامی دار ثابت کرنے کیلئے نیب کو ثابت کرنا ضروری تھا کہ بچوں نے اپنے والد کے پیسوں سے اثاثے بنائے جو کرپشن کے ذریعہ کمائے گئے تھے، نواز شریف کو واپس آکر خود اپیل دائر کرنی چاہئے،سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا تو نواز شریف اور مریم نواز کو سزا کیخلاف بھرپور احتجاج کریں گے، ثابت ہوگیا کہ پاناما کا شور نواز شریف کو نکالنے کا آپریشن تھا جو منطقی انجام تک پہنچ گیا ہے، کچھ قوتوں نے نواز شریف کو پاکستانی سیاست سے غیرآئینی و غیرقانونی طریقے سے نکالنے کا مقصد حاصل کرلیا ہے، پچیس جولائی کو ن لیگ کا ہر ووٹ بیلٹ باکس میں جانا ہی بہترین احتجاج ہوگا، نواز شریف کو انصاف دینے کا بہترین طریقہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کا شیر کے نشان پر مہر لگانا ہے۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی سے ن لیگ کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا، نواز شریف کی وطن واپسی ان کی کمٹمنٹ کو ظاہر کردے گی، شہباز شریف ابھی تک سامنے نہیں آئے لیکن نواز شریف کے جیل جانے کے بعد انہیں کھل کر کھیلنا پڑے گا، نواز شریف کے ساتھ قوتوں نے جو کردیا اس سے زیادہ نہیں ہوسکتا، پچیس جولائی کو ووٹ کے ذریعہ نواز شریف کو وہ انصاف دیں گے جو جج سے نہیں ملا، ہمارا نعرہ ووٹ کو عزت دو اور خدمت کو ووٹ دو کا ہے۔سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کے بغیر ن لیگ کچھ نہیں ہے، مشکل ترین حالات کے باوجود عوام اور رہنما نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں، نااہلی کے فیصلے کے بعد نواز شریف سے لوگوں کی محبت بڑھی اور مقبولیت میں اضافہ ہوا، ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم مقبول ہیں، پنجاب میں ہمیشہ حکومت بعد میں جاتی اور لوگ پہلے چھوڑ جاتے تھے، این اے 120میں ن لیگ کو ہرانے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا گیا جو عام انتخابا ت میں بھی ہوگا۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب ہمیشہ الیکشن کے وقت یاد آتا ہے پانچ سال کسی کو کچھ یاد نہیں آتا، اسی وقت غدار اور توہین رسالت کے مجرم ہونے کے فتوے لگائے جاتے ہی، یہاں معاملہ صرف کنٹرولڈ جمہوریت، کنٹرولڈ پارلیمنٹ اور کنٹرولڈ لیڈرشپ کا ہے، آصف زرداری کو بھی احساس ہورہا ہے وہ بھی تھوڑے دنوں میں ہمارے ساتھ آواز ملارہے ہوں گے، کچھ عرصہ بعد سارے جمہوریت پسند نواز شریف کے پیچھے کھڑے ہوں گے۔ معروف ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے میں کئی سوالات کے جواب دیکھنا ہوں گے، یہ دلچسپ ہوگا کہ نیب نے نواز شریف کے بچوں کو بے نامی دار اور مریم نواز کو کیسے شامل جرم قرار دیا ،نواز شریف کے بچوں کو بے نامی دار ثابت کرنے کیلئے نیب کو ثابت کرنا ضروری تھا کہ بچوں نے اپنے والد کے پیسوں سے اثاثے بنائے جو کرپشن کے ذریعہ کمائے گئے تھے، حسن نواز اور حسین نواز کا دفاع اپنے دادا سے منسلک تھا۔سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ جو ٹرسٹ ڈیڈ جمع کروائی گئی اس کے مطابق مریم نواز اپنے بھائی کی طرف سے بیئرر شیئرز کو ہولڈ کرے گی، یہ ٹرسٹ ڈیڈ تین ماہ بعد ختم ہوگئی تھی کیونکہ رجسٹرڈ شیئرز جاری کردیئے گئے تھے، اس ٹرسٹ ڈیڈ کو غلط بھی قرار دیدیا جائے تب بھی وہ کیسے نواز شریف کے کسی جرم کو چھپانے کا باعث بن سکتی ہے، جب رابرٹ ریڈلے نے تسلیم کرلیا کہ وہ خود 2005,2006ء میں کیلبری فونٹ استعمال کرتے رہے تھے تو پھر کس بنیاد پر اس ٹرسٹ ڈیڈ کو بوگس قرار دیا گیا ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو سزا بھی دلچسپ بات ہے، کیپٹن صفدر کا تمام معاملہ سے تعلق صرف یہ ہے کہ وہ ٹرسٹ ڈیڈ پر گواہ ہیں، ریفرنس دائر ہونے تک مزید تحقیقات ہوسکتی تھیں، نیب نے جے آئی ٹی کے فراہم کردہ مواد کو کافی سمجھتے ہوئے اسی بنیاد پر ریفرنس تیار کیا، شریف فیملی دس دن میں فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرسکتی ہے، نواز شریف کو واپس آکر خود اپیل دائر کرنی چاہئے ، ہمارا قانون بالعموم یہی رہا ہے کہ سزا کے بعد سزایافتہ شخص کا موجود ہونا ضروری ہے۔
تازہ ترین