• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ٹرمپ دورہ برطانیہ میں اپنے الفاظ سے پھر گئے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر اپنے الفاظ سے پھر گئے، پہلے بریگزٹ منصوبے کو برا کہا لیکن ٹریزا مے کی بریفنگ کے بعد بریگزٹ اُن کی نظر میں اچھا ہوگیا۔


مظاہرے صدر ٹرمپ کا پیچھا نہیں چھوڑ رہے، دورہ برطانیہ کے دوران صرف لندن میں ہی ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد نے ٹرمپ کے خلاف شدید مظاہرہ کیا۔

لندن اور گلاسگو سمیت کئی شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور خوب نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی نفرت، خوف اور تشدد کی مبینہ اقدار کی برطانیہ میں کوئی جگہ نہیں۔ ساتھ ہی امریکی صدر کی شکل والا نارنجی رنگ کا غبارہ برطانوی پارلیمنٹ اسکوائر کے سامنے فضا میں بلند کیا گیا۔

گلاسگو روانگی سے پہلے ٹرمپ نے ٹریزا مے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی پھر اُن کی ملکہ برطانیہ سے چائے پر ملاقات ہوئی، تاہم صدر ٹرمپ نے اس عرصے میں اپنے متنازع بیانات اور طرز عمل سے حکومتی اور اپوزیشن دونوں اطراف کے برطانوی سیاستدانوں کو خوب ناراض کیا۔

صدر ٹرمپ اور لندن میئر صادق خان کے درمیان لفظوں کی جنگ بھی جاری رہی۔ ٹرمپ نے تارکین وطن کو لندن جرائم میں اضافے کی وجہ قرار دیا تو جواب میں صادق خان نے اس بیان کو احمقانہ قرار دے دیا۔

برطانیہ کے 4 روزہ غیر رسمی دورے پر امریکی صدر اپنے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا وفد لے کر آئے ہیں، ان کے ہمراہ لاتعداد سیکرٹ سروس اہلکار، فوجی کمیونیکشن اسٹاف، میڈیا اراکین، ڈاکٹر، ذاتی باورچی اور ذاتی لیموزین بھی ہے۔

تمام وفد کو 2 طیاروں اور 6 ہیلی کاپٹرز میں برطانیہ پہنچایا گیا ہے۔ وفد میں شامل افراد کیلئے ہوٹل کے 750 کمرے بک کرائے گئے ہیں۔

تازہ ترین