• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شمالی قبرص کی 16یونیورسٹیوں میں سوا لاکھ غیر ملکی طلبا زیر تعلیم

شمالی قبرص کی 16یونیورسٹیوں میں سوا لاکھ غیر ملکی طلبا زیر تعلیم

مکتوب شمالی قبرص، حنیف خالد

شمالی قبرص کی 16یونیورسٹیوں میں سوا لاکھ غیر ملکی طلبا زیر تعلیم، آمدنی کا انحصار طلبا کے ساتھ سیاحوں پر ہے، یوم آزادی کے موقع پر ہر گھر پر پرچم لہرایا گیا تھا ۔ شمالی قبرص کے چار روزہ دورے کے دوران اس بات کا راقم سمیت اٹھارہ ملکوں کے سنیئر صحافیوں نے مشاہدہ کیا کہ شمالی قبرص کی آزادی و امن کی 44 ویں سالگرہ کے موقع پر نکوسیا سمیت شمالی قبرص کے پانچوں صوبوں کی طرف سرکاری ہی نہیں بلکہ پرائیویٹ عمارتوں، پلازوں پر بڑے بڑے شمالی قبرص اور ترک پرچم ساتھ ساتھ لہر ارہے ہیں کئی کئی منزلہ عمارتوں پردونوں ملکوں کے پرچم ساتھ ساتھ لگائے گئے ہیں۔ چار روزہ دورے میں ایک بھی عمارت اسٹریٹ بازار بلڈنگ ایسی نظر سے نہیں گزری جہاں صرف شمالی قبرص کا پرچم لہرا رہا ہے یا اس کا ہولڈنگ ہو اور ترکی کا سرخ ہلالی پرچم ساتھ نہ ہو۔ دونوں پرچم واقعی برادر ملکوں کے معلوم ہوتے تھے، ترک پرچم سارا سرخ رنگ کا اور وسط میں پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کی طرح اسلام کی علامت چاند ستارہ ہے شمالی قبرص کے پرچم میں درمیان میں چاند ستارہ ہے اور باقی پرچم کا رنگ سرخ کی بجائے سفید ماسوائے دوسرخ پٹیوں کے جو شمالی قبرص کے پرچم کے اطراف میں ہیں۔ پرچموں سے ہی دوست دشمن جان لیتا ہے کہ دونوں ملک ان کے عوام یک جان دو قالب ہیں میزبان صدر ( شمالی قبرص) مصطفیٰ آکنسی نے بین الاقوامی میڈیا وفد کے ارکان کو بحیرہ روم کےہر کونے کی سیر گائیڈ مسٹر یوسف کے ساتھ کرائی ان کے مطابق اگر چہ شمالی قبرص جزوی طور پر تسلیم کیا گیا ملک ہے مگر شمالی قبرص میں 16 انٹرنیشنل یونیورسٹیاں ہیں جہاں دنیا کے ہر ملک کے سٹوڈنٹ کو سو فیصد میرٹ پرداخلہ ملتا ہے ایک نہیں پچاس سے زائد ملکوں کے طلبا یہاں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں صرف ایک یونیورسٹی اسٹیٹس میں کئی سو پاکستانی اسٹوڈنٹ ڈگری، پوسٹ گریجوایشن کی انٹرنیشنل معیار کی تعلیم حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ علاوہ ازیں شمالی قبرص کے صدر مصطفےٰ آکنسی سے جزیرے میں تعینات ترک افواج کے فور اسٹار جنرل کمانڈر ترک نائب صدر فواد نے جمعہ اور ہفتے کی نصف شب گزرنے کے باوجود لش گرین لان (Lushgreen Lawn) سرسبز و شاداب سبزہ زار پر دو گھنٹے تک سلسلہ تکلم جاری رکھا۔ کسی کمرے ہال میں تینوں شخصیات نے ایک دوسرے تیسرے سے اکٹھے خطے کی صورت حال شمالی قبرص کی طرف دشمن کی للچاتی نگاہوں بدنیتی پر مبنی عزائم شمالی قبرص کے جزیرے کے دفاع کو ہنگامی صورت میں مضبوط تر کرنے متنازع قبرص بظاہر طے کرانے کی کوششوں کے نام پر شمالی قبرص میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا (کی) مستقل نمائندہ آنے کی اطلاعات اور مستقل نمائندہ سے ترک جمہوریہ شمالی قبرص کے مسئلے کے حل کیلئے صدر مصطفےٰ آکنسی کی طرف سے آئندہ اپنائے جانے والے بیانیے پر مقامی ریٹائرڈ فوجی عہدیداروں سفارتی ماہرین کے بقول مشاورت کی گئی۔ بظاہر یہ مشاورت ترک جمہوریہ شمالی قبرص میں امن اور آزادی کی چوالیسویں سالگرہ منائے جانے کی رات شایان شان استقبالیے کے دوران مذکورہ تینوں شخصیات نے گھنٹوں جاری رکھی اس دوران خالص انار سے تازہ کشید کیا گیا جوس دوسری مفرحات قبرص سنیکس کی پلیٹیں فوڈ بیوریجز عہدیداروں نے پیش کیا ان تینوں بڑوں کی پاکستانی وقت کے مطابق نصف شب کے بعد تک جاری سلسلہ جنبانی میں کسی کی بھی اہلیہ نے حصہ نہیں لیا قبرصی کابینہ کے دوسرے وزرا اور ان کی بیگمات اگرچہ یو شیپ (U Shape) میں سجائی گئی صوفہ نما نشستوں پر براجمان تھیں اور وہ پیش کئے گئے مشروبات اور سنیکس سے لطف اندوز ہو رہی تھیں مگر ایک کونے میں شمالی قبرص کے صدر مصطفےٰ آکنسی ترک نائب صدر فواد اور ترک فور سٹار جرنیل دھیمی آواز میں بڑی سنجیدگی سے گفتگو کرنے میں مصروف تھے۔ صدارتی استقبالیے کا وقت رات آٹھ بجے تھا مگر صدر مصطفےٰ کی شمالی قبرص کے عوام میں مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ وقت مقررہ سے پہلے ہی سیکڑوں جوڑے پریزیڈنسی کے سامنے والے لان میں جا کر منتظر کھڑے تھے وقت مقررہ پرجب ترک فور سٹار جرنیل کی گاڑی پریذیڈنسی کے پورچ میں آکر رکی تو ایک ہلچل پیدا ہوئی جنرل اور ان کی اہلیہ مخصوص مسکراہٹ دیتے ہوئے داخلی دروازے کے سامنے موجود راقم سمیت چند اعلیٰ عہدیداروں اوران کی زرق برق یورپی لباس پہنے بیگمات سے ملے۔ راقم نے جب اپنا وزیٹنگ کارڈ یہ کہتے ہوئے میرا نام حنیف خالد ہے میں پاکستان سے آیا ہوں اور پاکستان کے سب سے بڑے جنگ گروپ، جیو گروپ کا ریذیڈنٹ ایڈیٹر راولپنڈی اسلام آباد ہوں تو نہ صرف جنرل بلکہ ان کی اہلیہ کے چہرے خوشی سے تمتما اٹھے جنرل بولے آپ کا ملک ہمارا قابل قدر معتمد اور آزمودہ دوست برادر ملک ہے آپ کو یہاں دیکھ کر مجھے اور میری اہلیہ بے حد خوش ہیں جس پر بیگم جنرل نے بھی میرے ساتھ مصافحے کیلئے ہاتھ بڑھایا چند لمحات کی گفتگو کے بعد صدارتی پروٹوکول سب سے پہلے فور اسٹار ترک جنرل اور ان کی اہلیہ کو راہداری کے ذریعے اس کمرے میں لے گئے جہاں صدر مصطفیٰ اپنی بیگم کے ساتھ اپنے مشترکہ مہمانوں کو ویلکم کہنے آکر کھڑے ہوئے تھے صدارتی فوٹو گرافر اور ٹی وی کیمرہ مین کے علاوہ بڑی تعداد میں ٹی وی کیمرے اور اسٹل کیمرے والے بھائی شوٹ اور پیکچرز بنانے کیلئے تیار تھے صرف صدارتی فوٹو گرافر جو بے حد اسمارٹ متوازن وزن والے بااخلاق پروفشنل تھے نے کم و بیش ایک ہزار مہمانوں کی اکیلے تصاویر بنائیں۔ صدارتی استقبالیہ جو44ویں سالگرہ کے موقع پر صدر مصطفےٰ نے دے رکھا تھا میں مہمانوں کو خوردو نوش کے وہ تمام آئٹم خدمت گار پیش کرتے رہے جو کسی بھی امیر یورپی ملک کے قومی دن کے استقبالیے میں پیش کئے جاتے ہیں ہر قسم کے مشروبات سے لطف اندوز ہونا قبرصی عہدیداروں ان کی بیگمات کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل میڈیا ٹیم کا بھی شوق بنا رہا جس میں کئی جرنلسٹ خواتین شامل تھیں خوردو نوش کی یہ سیکڑوں افراد کی محفل اس وقت تک جاری رہی جب تک شمالی قبرص کے صدر ترک فور سٹار جنرل ترک نائب صدر باہمی دلچسپی کے امور پر تسلسل کیساتھ گفتگو کرتے رہے گفتگو کا محور یو این سیکرٹری جنرل کا جنگ زدہ بحیرہ روم کے جزیرے کے مسئلے کو حل کرانے کے لئے مستقل نمائندہ مقرر کرنے اور ستمبر2018 کی جنرل اسمبلی کی نیویارک میں ہونے والی سالانہ میٹنگ کے موقع پر ہونے والی ملاقاتیں رہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان آذربائیجان کے دورے سے واپسی پر ہفتہ رواں میں صدر مصطفےٰ سے ملنے نکوسیا آئے ان کو آذربائیجان کے صدر کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں اعتماد میں لیا شمالی قبرص میں امن و آزادی کی 44ویں سالگرہ پر صدر مصطفےٰ اور ان کی قوم کو مبارکباد دی اور چند گھنٹے قیام کے بعد واپس ترکی پرواز کر گئے۔

تازہ ترین