پاپ موسیقی کو غیرمعمولی شہرت بخشنے والی خوبرو گلوگارہ نازیہ حسن کے پرستار13 گست کو ان کی18 ویں برسی منا رہے ہیں ۔
برصغیر میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کی جانے والی گلوکارہ نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو کراچی پاکستان میں پیدا ہوئیں۔
1980 میں پندرہ سال کی عمر میں وہ اس وقت شہرت کی بلندیوں تک پہنچ گئیں جب انہوں نے بھارتی فلم قربانی کا گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے گایا۔
جسکے بعد 1981 میں ریلیز ہونے والے نازیہ حسن کے پہلے البم ’ڈسکو دیوانے‘ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔
عالمی شہرت یافتہ شمارے ٹائمز نے نازیہ حسن کو اس وقت کی ان با اثر پچاس شخصیات کی فہرست میں شامل کیا ،جنھوں نے پاک و ہند کی نوجوان نسل کے مزاج پر گہر ااثر ڈالا۔
اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کرنازیہ حسن نے 1982 میں بوم بوم،1986میں ینگ ترنگ ،1987ء میں ہاٹ لائن اور1992ء میں کیمرا کیمرا کے ناموں سے چار البم ریلیزکئے۔
یہ بہن بھائی جلد ہی خاص طور پر نوجوانوں میں بے حد مقبول ہوئے اور انکے گائے ہوئے گیت اکثریت کی زبان پر تھے۔
انہیں 2002ء میں حکومت پاکستان کی طرف سے بعدازوفات پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔
حسن، دلکشی، فن اور شہرت میں وہ اپنی مثال آپ تھیں،ان خوبیوں کے ساتھ قدرت نے جہاں نازیہ پر بے حساب مہربانیاں کیں وہاں ان کے حصے میں زندگی بہت مختصر رکھی۔
نازیہ حسن محض پینتیس برس کی عمر میں پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہو کر 13 اگست 2000 کو اس دار فانی سے رخصت ہوگئیں ۔