• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ کو آج سکھ کا سانس وقتی طور پر لینےکوموقع ملا ہے،تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ن لیگ کے لئے سکھ کا سانس وقتی طور پر لینے کو ملاہے،آج وہ بھی عدلیہ کی تعریف کررہے ہیں جن کے منہ سے ہم تعریف سننے کو ترس گئےتھے۔ خصوصی ٹرانسمیشن میں طلعت حسین ،مظہر عباس ،امتیاز عالم ،منیب فاروق،ارشاد بھٹی ،فیصل جاوید ،قمر زمان کائرہ ،محمد زبیر اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نوا زشریف ،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزامعطل کردی گئی ہے اسلا م آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنا دیا ۔عدالت نے تینوں کی رہائی کا حکم دے دیا ہے۔ اویس یوسف زئی نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ پڑھ کرسنایا سماعت کے دور ا ن جسٹس اطہر من اللہ اور گل حسن اورنگزیب کے جوریمارکس تھے اس سے صاف نظر آرہا تھا کہ ججز احتساب عدالت کے فیصلے سے مطمئن نظر نہیں آتے کی رہائی پاکستان کی سیاست میں یہ اہم موڑ ہوگا۔تجزیہ کار طلعت حسین نے کہا کہ اگر فیصلے کو سیاسی زاویے سے دیکھیں تو سیاسی طور پر ن لیگ کے لئے غیر معمولی ہے اگرچہ غیر متوقع نہیں تھی جو ریلیف کی صورت میں سامنے آیا ہے۔باقی جو نیب کے دو کیسز ہیں اُس میں مریم نواز نہیں ہیں اس کا تعلق نواز شریف سے ہے نیب کے اندر سے سزائیں ہوتی ہیں تو نواز شریف پھنسیں گے مریم نواز نہیں پھنسیں گی عدالت سے یہ موقع ملا ہے کہ وہ جیل سے باہر آجائیں سیاسی طور پر ن لیگ کے لئے آج سکھ کا سانس وقتی طور پر لینے کا موقع ملا ہے قانونی طور پر جس کا آپ بتا رہے تھے کہ جو جج صاحبان کی کیوریز ہیں وہ اُن کی آبزرویشن نہیں ہیں بنیادی طور پر کیوریز جو سوالات ہیں جو دونوں پارٹیز کے سامنے رکھتے ہیں جس سے مراد یہ ہے کہ سوالوں کے بعد اُن کو اپنی clarityچاہیے ہوتی ہے اپنا فیصلہ کرنے کے لئے ظاہر ہے جب وہ رپورٹ ہوتا ہے تو لگتا ہے جج صاحبان اپنے ذہن کا اظہار کر رہے ہیں لیکن بنیادی طور پر وہ قانونی نقطہ اٹھا رہے ہوتے ہیں تاکہ ایک حتمی فیصلے پر پہنچیں جو انہوں نے سوال اٹھائے نیب پراس یکیوٹر سے ان کی نوعیت بڑی سادہ لیکن اہم تھی ثابت یہ کرنا تھا کہ میاں نواز شریف براہ راست ان فلیٹس کے مالک ہیں یا نہیں ہیں دوسری چیز یہ ثابت کرنی تھی کہ نواز شریف اگر براہ راست مالک ہیں تو پھر مریم نواز کی ملکیت کس طرح سے ثابت ہوتی ہے اُن کو سزا کس کھاتے میں ہوتی ہے۔ عارضی ریلیف نظر آتا ہے لیکن ماحول ایسا بنا ہوا تھا جہاں پر عارضی ریلیف بھی مہیا ہونا بہت مشکل لگ رہا تھا آگے والا قانونی پراسیس جاری رہے گا جب تک حتمی فیصلہ نہیں آجاتا۔ باقی جو نیب کے دو کیسز ہیں اُس میں مریم نواز نہیں ہیں اس کا تعلق نواز شریف سے ہے نیب کے اندر سے سزائیں ہوتی ہیں تو نواز شریف پھنسیں گے مریم نواز نہیں پھنسیں گی مریم نواز جو ہائر کورٹ کی جو لیگل پروسیڈنگ ہیں اُس نظام کے اندر آگئی ہیں۔ قانونی تلوار اپنی جگہ پر موجود ہے۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ ابھی خوشیاں شروع نہیں ہوئیں اور آپ نے کہہ دیا کہ یہ خوشیاں عارضی ہوسکتی ہیں ۔ مجھے عدلیہ پر اعتبار ہے مجھے وہ فیصلہ قبول ہے مبارک ہو پاکستان جمہوریت اور سویلین بالا دستی کو کہ فیصلہ آیا مجھے خوشی ہے کہ آج وہ بھی عدلیہ کی تعریف کر رہے ہیں جن کے منہ سے ہم تعریف سننے کو ترس گئے تھے ۔جو پہلا فیصلہ ہوا تھا حدیبیہ کا اس میں نیب نے کتنی نالائقی کی تھی یا اس میں کیا کیا یا آگے کیا ہوگا یہ دوسری بحث ہے لیکن دو تین باتیں بڑی ضروری ہیں سعد رفیق نے کچھ دن پہلے فرمایا تھا کہ عدلیہ کی آزادی کی تحریک چلانا ہماری غلطی تھی میں نے نواز شریف کو کہا تھا کہ ایک بار سوچ لیں کہ نکلنا ہے کہ نہیں نکلنا آج سعد رفیق کو کہتا ہوں کہ اگر آپ عدلیہ کی بحالی کی تحریک نہ چلاتے تو آج جسٹس قیوم ہوتا اور وہ حکومت وقت سے فیصلہ لیتا اور یقیناً یہ فیصلہ نہ آتا۔ نواز شریف نے کہا تھا عوامی عدالتیں لگائیں تھیں یہ کیسا ہوسکتا ہے چار پانچ کروڑ لوگوں کے ووٹ لینے والے عوامی نما ئند و ں کی قسمتوں کا فیصلہ کریں۔ مظہر عباس نے کہا دیکھنا یہ ہے کہ اس فیصلے کے اور اپیل کے فیصلے کے درمیان کیا ہوتا ہے کیونکہ بائی الیکشن ہو رہے ہیں گیارہ نشستوں پر بائی الیکشن ہونے جارہے ہیں لیکن کیا اپیل کا فیصلہ بائی الیکشن سے پہلے آئے گا اگر اُن بائی الیکشن سے پہلے اپیل فیصلہ آجاتا ہے اور اپیل رد کر دی جاتی ہے پھر ظاہر ہے ان کو نقصان ہوگا سیاسی نقصان انہیں پہلے سے ہوچکا ہے۔ بہت زیادہ خوشیاں اس وقت منانی چاہیں جب اپیل کا فیصلہ آپ کے حق میں ہو یہ بھی ہوسکتا ہے کہ نیب کل سپریم کورٹ اس سز ا کی معطلی کے خلاف چلی جائے اور فوری طور پر ریلیف لینے کی کوشش کرے ۔ فیصلے کے خلاف جا سکتی ہے نیب اور مجھے لگتا ہے نیب جائے گی سزا کی معطلی کے فیصلے کے خلاف یہ ابھی بھی چیزیں بہت زیادہ اطمینان کا اظہار ضرور مسلم لیگ ن کرسکتی ہے کہ انہیں ضرور اس چیز پر اطمینان ہے کہ تینوں باہر آسکتے ہیں کچھ عرصہ باہر رہ سکتے ہیں۔
تازہ ترین