• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایل این جی معاہدے سامنے لائیں گے، فوڈ اتھارٹیزکیلئے ملک بھر میں یکساں قوانین، قومی صفائی مہم شروع کی جائے گی، وزیراعظم کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس

اسلام آباد (اے پی پی؍جنگ نیوز) مشترکہ مفادات کونسل نے فوڈ اتھارٹیز کیلئے ملک بھر یکساں قوانین، 7اکتوبر سے قومی سطح پر صفائی مہم کے آغاز اور تعلیمی اداروں کے معیار اور اعلیٰ تعلیم میں یکسانیت کے فروغ کیلئے وفاق اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کی بہتری کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو صوبوں سے ملکر لائحہ عمل وضع کرنے اور آئندہ ایک ماہ میں سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس پیر کو وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں گذشتہ دور میں ایل این جی درآمد کے تمام معاہدے سامنے لانے ، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کےمعاملات کے حل کیلئےکمیٹی بنانےکا فیصلہ کیا گیا ہے جو وفاق اور صوبوں کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے دوران تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اہم ملکی معاملات میں ساتھ لے کر چلنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں میں مضبوط رابطوں اور ہم آہنگی سے ملک ترقی کرےگا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صوبوں کو مزید خود مختار بنانا چاہتے ہیں اور صوبوں کی ترقی کیلئے انقلابی پروگرام رکھتے ہیں۔وزیراعظم نے یقین دلایا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائیگی اور ملکی ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شرکاء کو مقامی حکومتوں کے نئے نظام اور جامع اصلاحات کے بارے میں بھی اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں صوبوں اور وفاق نے خالص ہائیڈل منافع جات کے سلسلہ میں اے جی این قاضی فارمولے پر من و عن عملدرآمد پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس نے کراچی کیلئے اضافی پانی کی فراہمی کیلئے صوبہ سندھ کی درخواست نیشنل واٹر کونسل کے سپرد کر دی۔ کونسل ملک میں موجودہ پانی کی فراہمی، صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے فارمولے اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کو اپنی سفارشات پیش کرے گی جبکہ پانی کے ضیاع کو روکنے اور اس کے بہتر استعمال کے سلسلے میں بھی اقدامات تجویز کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کراچی کو 1200 کیوسک اضافی پانی دینے کےمعاملے پر تجاویز فوری طلب کرلی ہیں جب کہ صوبائی حکومت اور وزارت آبی وسائل سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وفاق اور صوبوں کے درمیان 18ویں ترمیم کے بعد تقسیم شدہ امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی جب کہ صوبائی وزرائے اعلیٰ نے مختلف تجاویز اور مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ملاقات کی جس میں صوبوں کے امور پر گفتگو کی گئی۔

تازہ ترین