• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان و بنگالی مہاجرین کی شہریت سینیٹ اور اسمبلی میں گرما گرم بحث

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں منگل کو پاکستان میں مقیم مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستان کی شہریت دینے کی تجویز پر حکومت اور اپوزیشن میں گرما گرم بحث ہوئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے پر بحث کی جائے گی اور اس کے لئے حکومت رول 259 کے تحت تحریک لائے گی ۔ اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس کی صدار ت کی۔ حنا ربانی کھر، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سید رفیع ، اختر مینگل اور آغا حسن بلوچ نے توجہ مبذول کرانے کا نوٹس پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مقیم مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستان پاکستان کی شہریت دیتے کی تجویز پر عوام میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ اختر مینگل نے کہا کہ کیا یہ ملک عالمی یتیم خانہ ہے، پی ٹی آئی کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وزیراعظم نے پالیسی تجویز دی ہے اس میں قانونی ایشوز ہیں، انسانی حقوق کے بھی ایشوز ہیں ۔ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ مجھے ان کے رویئے پر حیرت ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی پہلے بات کرتی ہے پھر سوچتی ہے وزیراعظم نے کہا کہ جو بچے پیدا ہو گئے ہیں وہ ہمارے شہری ہیں اگر وہ شہری ہیں تو پھر اب کیوں کمیٹی بنائی جا رہی ہے یہ ڈبل یو ٹرن ہے ہم انسانی حقوق کا احترام کرتے ہیں مگر غیر قانونی تارکین کا معاملہ الگ ہے۔
تازہ ترین