• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی پولیس چیف کا نیافرمان،اہلکاروں کی چاندی، غریب خودسوزی پر مجبور

کراچی ( خالدمحبوب/ اسٹاف رپورٹر) روشنیوں کے شہر کراچی سے اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتیوں کی پر تشددوارداتیں تو ختم نہ ہو سکیں البتہ ا یڈیشنل آئی جی کراچی امیر احمد شیخ کی ناقص حکمت عملی اور نت نئے شاہی فرمان جاری کرنے سے پولیس کی چاندی ہوئی جبکہ غریب شہر یوں اور محنت کشوں کو خود سوزی پر مجبور کر دیا گیا ۔عوام نے وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ نے مطالبہ کیا ہے ٹریفک پولیس کے ستائے ہوئے مجبورشارع فیصل پر رکشہ ڈرائیور کی خود سوزی کے واقعہ کی فوری تحقیقات کراکے بیک وقت2عہدے رکھنے والے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کو فوری معطل کیا جائے ۔کیونکہ ان کے اچانک جاری کردہ نئے فرمان کا براہ راست اثر غریب عوام پر ہو تا ہے جس کے نتیجے میں وہ کوئی بھی راست قدم اٹھانے پر مجبور ہیں۔کراچی پولیس چیف کی تمام تر توجہ جرائم کی روک تھام کی بجائے غریب موٹر سائیکل سواروں کے لئے ہیلمٹ کی پابندی اور ڈرائیونگ لائسنس پر ہی ہے۔ان کے ایک شاہی فرمان سے ہزاروں شہری ناقص ہیلمٹ خریدنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جبکہ فروخت کر نے والے راتوں رات امیر بن جاتے ہیں ،جبکہ ڈرائیونگ لائسنس برانچوں پر ہجوم لگ جا تا ہے ۔ شہریوں کاکہنا ہے کہ کراچی چیف جرائم کی روک تھام پر شادی ہال مالکان کو تو رات 12بجے بند کر نے کا پابند توکر رہے لیکن انکو یہ معلوم نہیں کہ شہر کے مختلف علاقوں میں ڈبو، اسنوکر کلب اور چائے کے ہوٹل رات بھر کھلے رہتے ہیں اور یہ مقامات جرائم پیشہ لوگوں کی آمجگاہیں ہیں ۔حالیہ دنوںمیں ایڈیشنل آئی جی نے دعوی کیا تھاکہ اسٹریٹ کر ائمز پر قابو پانے کے لئے بنائی گئی اسٹریٹ واچ فورس ا سٹریٹ کرائمز پر قابو پائے گی جس کا باقائدہ افتتاح بھی کیا گیا لیکن سرخ کیپ والی یہ فورس شہریوں کی آنکھوں سے اوجھل ہے ، کیونکہ ان کی موٹر سائیکلز کوپیٹرول دستیاب ہی نہیں ہے ۔اس سلسلے میں آئی جی سندھ سے متعددبار رابطے کی کوشش کی تاہم ان کےموقف سے محروم رہے۔
تازہ ترین