• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریگزٹ مذاکرات اختتامی مراحل میں ہیں’’ڈیل قریب ہے‘‘ تھریسامے کا اعلان

لندن (جنگ نیوز) تھریسا مے نے اعلان کیا ہے کہ بریگزٹ مذاکرات اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں ۔گزشتہ شب انہوں نے کہا کہ بریگزٹ ڈیل ہونے کے قریب ہے ۔ مذاکرات انتہائی مشکل ہیں جن میں برطانیہ اور یورپی یونین کی ٹیمیں ناردرن آئرلینڈ بارڈر کے تنازع کو حل کرنے کیلئے رات کو بھی کام کر رہی ہیں۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے ڈپٹی ڈیوڈ لڈنگٹن نے کہا کہ ہم ڈیل کے انتہائی قریب پہنچ چکے ہیں تاہم خیال ہے کہ 10 ڈائوننگ میں جب کابینہ کا اجلاس ہوگا تو اس میں منسٹرز کو دکھانے کیلئے ممکنہ معاہدہ تیار نہیں ہوگا اور اگر ڈیل پر اتفاق بھی ہوگیا تو پھر بھی گدھ اس کو ختم کرنے کیلئے گھیرا ڈالنے کو تیار بیٹھے ہوں گے۔ لیبر، ٹوری ریمینرز، ٹوری بریگزیٹئرز، ڈی یو پی حتیٰ کہ لیبر بریگزیٹر کیٹ ہوئے نے بھی پارلیمنٹ میں اس ڈیل کو ووٹ کے ذریعے ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ گزشتہ شب ٹوری کیبنٹ بریگزیٹرز کا اجلاس لیام فاکس کی سربراہی میں پلان کے خلاف سٹریٹیجی تیار کرنے کیلئے اجلاس ہوا۔ یہ اجلاس اس وقت ہوا جب تھریسا مے سٹی أف لندن میں لارڈ میئر لندن کے بینکوئٹ سے خطاب کر رہی تھیں ۔ تھریسا مے نے کہا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے مذاکرات اب اختتامی مرحلے میں ہیں اور ہم بریگزٹ معاہدے کے باقی ماندہ ایشوز میں پروگریس کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں ۔ یہ پروگریس شاندار ہے ۔ دونوں فریق معاہدے کے خواہاں ہیں۔ ہم جو مذاکرات کر رہے ہیں وہ انتہائی مشکل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس حوالے سے خوفزدہ نہیں ہوں ۔ انہوں نے ٹوری بریگزیٹئرز کی جانب سے اپنی لیڈر شپ کو درپیش خطرات کا سامنا کیا ہے ۔ بریگزٹ مذاکرات میرے یا میرے ذاتی مفاد کیلئے نہی بلکہ یہ مذاکرات قومی مفادات کیلئے ہیں اور اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ درست چوائس ہو گا لیکن یہ کوئی آسان نہیں ہے۔ مذاکرات میں ناردرن آئرلینڈ بارڈر اصل تنازع ہے جو نزاع کا باعث ہے۔ اسی پر مذاکرات میں تعطل ہے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ ریفرنڈم میں برطانوی عوام نے جس مقصد کیلئے ووٹ دیا اس پر کوئی سودے بازی نہیں ہو گی۔ یہ کسی چیز کی قیمت پر معاہدہ نہیں ہوگا۔ برطانیہ اور یورپی یونین کسٹمز ارینجمنٹس سے متعلق ایشوز کو طے کرنے میں مصروف ہیں تاکہ ناردرن آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ میں کسی بارڈر کنٹرول سے بچا جاسکے۔ ڈائوننگ سٹریٹ کا کہنا ہے کہ ابھی متعدد ایشوز کو طے کرنا باقی ہے۔ ہمیں اندازہ ہے کہ معاہدے کیلئے وقت تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ برطانوی منسٹرز جب اجلاس میں اکٹھے ہوں گے تو وہ ممکنہ ڈیل کو باریک بینی سے دیکھیں گے۔ جرمنی کے منسٹر برائے یورپ مائیکل روتھ نے کہا کہ وقت تیزی سے گزر رہا ہے مذاکرات کا نتیجہ اچھا ہونا چاہئے۔ اب زیادہ وقت ہمارے پاس نہیں بچا ہے۔ فرانسیسی منسٹر برائے یورپ نتھالی لوئیسیو نے کہا کہ بریگزٹ ڈیل کی بال برطانوی کورٹ میں ہے۔ یہ برطانوی سیاسی فیصلے کا سوال ہے۔ آئرلینڈ کے ڈپٹی پرائم منسٹر سائمن کووینی نے کہا کہ ابھی کافی واضح کام کرنا باقی ہے ۔ یہ ہفتہ برگزٹ مذاکرات کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ لیبر پارٹی کی کوشش ہو گی کہ وہ پارلیمانی ڈیوائس استعمال کرتے ہوئے کامنز میں پارلیمانی ووٹ سے قبل حکومت کو کسی معاہدے پر بریگزٹ لیگل ایڈوائس شائع کرنے پر مجبور کرے۔ برطانیہ کو امید ہے کہ فائنل بریگزٹ سمٹ صرف ڈیل نہیں ہوگی بلکہ یہ مستقبل کی ٹریڈ کیلئے پولیٹیکل ڈیکلیئریشن ہو گا ۔ شیڈو بریگزٹ سیکریٹری سٹارمر کا کہنا ہے کہ اس نازک مرحلے پر ایم پیز کو اندھیرے میں نہیں رکھا جا سکتا اور نہ ہی پارلیمنٹ کو اس خطرے سے دوچار کیا جائے کہ وہ بغیر کچھ جانے بغیر کوئی فیصلہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ منسٹرز کو ہماری اس لیگل ایڈوائس شائع کرنے کی موشن کو قبول کرنا چاہیے تاہم ایم پیز کو معلومات حاصل ہو سکیں اور وہ بریگزٹ کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین کے ساتھ مستقبل کے تعلقات پر مباحثہ کر سکیں۔

تازہ ترین