• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کو معاہدے سے کم پانی دیا جارہا ہے، صوبائی وزیر

صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی،ماحولیات اور کوسٹل ڈیولپمنٹ نوابزادہ تیمور تالپور نے وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ سندھ کو چاروں صوبوں کے درمیان پانی پر ہونے والے معاہدے سے کہیں کم پانی دیا جار ہا ہے جس سے سمندر میں ماحولیاتی تبدیلیاں پیدا ہوگئی ہیں۔

ایک بیان میں صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ پانی کے معاہدے میں یہ طے ہوا تھا کہ 10 ملین ایکڑ فٹ(MAF)پانی روزانہ سمندر میں چھوڑا جائے گا لیکن پنجاب اپنے حصے سے کہیں زیادہ پانی لے رہا ہے جس کی وجہ سے آدھے سے بھی کم پانی سمندر میں چھوڑا جارہا ہے اس سے سمندری ماحولیات میں روزانہ کی بنیاد پر بہت بڑی تبدیلیاں ہورہی ہیں۔ سمندر میں نمکیات تیزی سے بڑھ رہی ہے جس سے سمندری حیات مچھلی، جھینگوں اور دیگر جانداروں کی نسل ختم ہورہی ہے سمندری حیات کی قلت سے ماہی گیر بڑی تعداد میں بے روزگار ہورہے ہیں اور ان کے گھر وں میں فاقہ کشی تک کی نوبت آگئی ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سمندر میں نمکیات بڑھنے سے مینگرووز کے جنگلات تباہی کا شکار ہیں اور اکثر جگہوں پر ان جنگلات کا مکمل صفایا ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مینگرووز سمندری اجناس خصوصاً جھینگوں کے انڈے دینے کی جگہ اور ان کی افزائش کی نرسری کی حیثیت رکھتا ہے اس لئے اس کی تباہی در اصل سمندری حیات کی تباہی کی وجہ بن گئی ہے اور اکثر جگہوں پر جھینگوں اور مچھلیوں کی نسلیں بھی ختم ہوگئیں ہیں جبکہ بدین، ٹھٹھہ، سجاول اور اس کے ارد گرد کے علاقے بنجر ہوگئے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ طے شدہ معاہدے کے مطابق سمندر میں میٹھا پانی چھوڑیں تاکہ سمندری ماحولیات میں کسی قسم کی تبدیلی نہ آئے اور ہزاروں ماہی گیروں کو بے روزگار ہونے اور سیکڑوں ایکڑ زرعی اراضی بنجرہونے سے بچایا جاسکے۔

تازہ ترین