• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازشریف نے مزید 30 سوالات کےجواب جمع کرا دیے

العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف نے مزید30 سوالات کےجواب جمع کرا دیے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں آج مسلسل تیسرے روز اپنا بیان قلمبند کرایا۔ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی، عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 151 سوالات میں سے بیشتر کے جواب سابق وزیراعظم پہلے دے چکے ہیں۔

نوازشریف نے عدالت کو بتایا کہ وہ العزیزیہ اسٹیل ملزکی فروخت یا اس سے متعلق کسی ٹرانزیکشن کا کبھی حصہ نہیں رہے،جے آئی ٹی نے غیرضروری طور پربیان ریکارڈ کرنے کیلئے سخت شرائط رکھیں،قطری کےخطوط سےکہیں نہیں لگتا وہ جے آئی ٹی سے تعاون کیلئے تیارنہیں تھے۔

حمد بن جاسم نے جے آئی ٹی کو سوالنامہ فراہم کرنے کا کہا تھا، حمد بن جاسم کی جانب سے یہ ایک معقول درخواست تھی کہ سوالنامہ دیا جائے۔ قطری نےجےآئی ٹی کو لکھاوہ سپریم کورٹ میں پیش دونوں خطوط کی تصدیق کرتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ شریک ملزم نے 6 ملین ڈالرمیں العزیزیہ کے قیام کابیان میری موجودگی میں نہیں دیا، شریک ملزم کا بیان قابل قبول شہادت نہیں، شریک ملزم حسین نواز اس عدالت کے سامنے بھی موجود نہیں، یہ درست نہیں کہ العزیزیہ اسٹیل ملز حسین نواز نے قائم کی،العزیزیہ اسٹیل ملز میرے والد نے قائم کی۔

نواز شریف نے کہا کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کا کاروبار حسین نواز چلاتے تھے، حمد بن جاسم نے کہا تھا جے آئی ٹی دوحا آکر ان خطوط کی تصدیق کرسکتی ہے،جے آئی ٹی کے پاس کوئی وجہ نہیں تھی کہ وہ قطری خطوط کو محض افسانہ قراردے، قطری کے خطوط میں نے کبھی بھی کسی فورم پر اپنے دفاع کے لیے پیش نہیں کیے،میں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پر انحصار نہیں کیا۔

تازہ ترین