• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قیادت کی تبدیلی سے غیر یقینی صورتحال پید ا ہوگی، تھر یسامے کا انتباہ

لندن (نیوز ڈیسک) برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے متنبہ کیا ہے کہ ان کی حکومت گرانے سے بریگزٹ کے عمل میں تاخیر ہوگی یا پھر یہ عمل رک جائے گا۔ انھوں نے سکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قیادت کی تبدیلی سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اس مرحلے پر قیادت کی تبدیلی سے بریگزٹ پر مذاکرات آسان نہیں ہوں گے اور اس سے پارلیمانی نظام میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں ہوگی، اس سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگی اور بریگزٹ کے عمل میں تاخیر ہوگی۔ مرر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق انھوں نے کہا کہ اگلے 7دن بہت اہم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ یورپی کمیشن کے چیئرمین جین کلاڈ جنکر اور دیگر شخصیات سے ملاقاتوں اور مذاکرات کیلئے برسلز واپس جا رہی ہیں جبکہ مذاکراتی ٹیم مذاکرات کو آگے بڑھانے کا طریقہ کار طے کرنے کیلئے کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دیگر رہنمائوں سے بھی میں رابطے میں رہوں گی، کیونکہ یورپی کونسل کا خصوصی اجلاس اگلے ہفتے ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ جہاں تک میرا خیال ہے، انھیں اپنی پارٹی کے رہنمائوں کی جانب سے پارٹی قیادت کی تبدیلی کا کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے 1922کمیٹی کے چیئرمین سرگراہام بریڈی سے بات کی ہے، صرف وہی ایسے شخص ہیں، جن کویہ معلوم ہے کہ انھیں فوری طورپر کتنی مشکلات کا سامنا ہے۔ انھوں نے بریگزٹ ڈیل کی شرائط تبدیل کرنے کے امکانات کویکسر رد کرتے ہوئے کہا کہ یورپی کمیشن کے چیئرمین جین کلاڈ جنکر کے ساتھ ان کی بات چیت کا محور مستقبل کے تعلقات ہوں گے۔ انڈیپنڈنٹ کی خبر کے مطابق لیبرپارٹی کے رہنما جیرمی کوربن کا کہنا ہے کہ ابھی وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ نئے ریفرنڈم میں وہ ووٹ کا استعمال کس طرح کریں گے۔ انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈائوننگ سٹریٹ کا خیال ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے سے مذاکرات دوبارہ شروع کئے جانے کی صورت میں یورپی یونین کو اس معاہدے میں تبدیلی کرنے اور مثبت باتیں حذف کرنے کا موقع مل جائے گا وزیراعظم، جنھیں معاہدے میں شامل کرانے میں کامیاب ہوچکی ہیں۔

تازہ ترین