• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، غیرمعیاری پانی فراہم کرنے والی کمپنی کو بند کرنے کا حکم

لاہور(نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ نے زیر زمین پانی نکال کر فروخت کرنے والی کمپنیوں کو دس یوم میں خامیاں دورکرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے غیر معیاری پانی کی رپورٹ آنے پر کمپنی کی فرنچائز کو بند کرنے کا حکم دے دیاسپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،وفاقی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کی خاتون افسر نے بتایا کہ اسلام آباد کے زیر زمین پانی میں آرسینک نہ ہونے کے باجوداسے ریورس اوسموسس کر دیا جاتا ہے جو پانی کے ضیاع کا سبب بنتا ہے، انہوں نے بتایا کہ پانی فروخت کرنے والی کمپنیوں کے پاس بنیادی لیبارٹریاں ہی موجود نہیں، کمپنیاں پانی سے منرلز الگ کرنے اور زیر زمین پانی کی بحالی کرنےوالی ٹیکنالوجی استعمال ہی نہیں کررہیں،ڈی جی فوڈ اتھارٹی پنجاب کیپٹن عثمان نے عدالت کو بتایا کہ پانی فروخت کرنے والی کمپنیوں کی بوتلوں پر لکھے گئے منرلزمقررہ مقدار میں نہیں پائے گئے، نمونہ حاصل کیا توپانی غیر معیاری نکلا،دوران سماعت ڈی جی فوڈ اتھارٹی سے بدتمیزی کرنے پر عدالت نےپیپسی نوبہار کے مالک عدنان خان پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے عدنان خان کے خلاف فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کی ہدایت کی عدنان خان کے عدالت سے بار بارمعافی مانگنے پر عدالت نے گرفتار کرنے سے روک دیا،عدالتی حکم پر نیسلےکمپنی کی سی ای او عدالت پیش ہوئیں، چیف جسٹس نے ان سے استفسارکیاکہ ان کی کمپنی نے پاکستان میں پانی کا معیار برقرار کیوں نہیں رکھا،پاکستان سے تیسری دنیا والا سلوک اور امتیازی سلوک نہیں ہونے دیں گے،اگر معیار برقرار نہ رکھا اور خامیاں دور نہ کیں تو کمپنی کوپاکستان میں بند کر دیں گے۔
تازہ ترین