• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان نے حکومت کے 100 دن کا کریڈٹ بشریٰ بی بی کو دیدیا

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 22 سال اپوزیشن میں رہنے کے بعد اب بھی کہنا پڑتا ہے کہ میں وزیر اعظم ہوں، سو دن کی حکومت کا کریڈٹ بشریٰ بیگم کو دینا چاہتا ہوں کیونکہ وہ ہی مجھے کہتی ہیں کہ آپ وزیر اعظم ہیں۔


اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں پاکستان تحریک انصاف حکومت کی 100 روزہ کارکردگی سے متعلق  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انسان کے ہاتھ میں صرف کوشش ہوتی ہے اور نیت کامیابی اللہ دیتا ہے، ہم نے صرف کوششیں کی ہیں کامیابی اللہ نے دی ہے ۔

375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایف آئی اے نے اب تک 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے ہیں یہ وہ اکاؤنٹس ہیں جن میں سے یہ پیسا آکر آگے گیا،پہلے کمیشن سے پیسا کمایا وہ جعلی اکاؤنٹ میں گیااور وہاں سے باہر بھیج دیاگیا۔جعلی اکاؤنٹس پکڑےگئےتوان کوجمہوریت خطرے میں پڑی نظرآنےلگی۔

عمران خان نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ سے چند سال پہلے کے اکاؤنٹس کی تفصیلات منگوا رہے ہیں جبکہ پاناما سے پہلے کے اکاؤنٹ بھی منگوارہے ہیں ،ہم نے 26 ملکوں کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔قرضوں پر 6 ارب روپے روزانہ کا سود دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف مہم چلاکر قبضہ مافیا سے سی ڈی اے کی ساڑھے 3 سو ارب روپے کی اراضی وگزار کرائی۔

پنجاب سے 88 ہزار ایکڑ اراضی قبضہ مافیا سے واپس لی ہے۔

پہلی باربجلی چوری کےخلاف کارروائی کی

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی باربجلی چوری کےخلاف کارروائی کی ہے بجلی مہنگی کی ایک بڑی وجہ اس کا چوری ہونا ہے ،اب تک 6 ہزار ایف آئی آرز بڑے بجلی چوروں پر کاٹی جاچکی ہیں،ہر سال 85 ارب روپے کی بجلی چوری کی جاتی ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ پنجاب کا وزیراعلٰی عثمان بزدار کو بنایا تو بڑی تنقید ہوئی، یہ بہت سادہ آدمی ہیں، کوئی بڑی ٹوپی نہیں پہنتا لانگ بوٹ نہیں پہنتا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی مزید بڑی بڑی چیزیں سامنے  آرہی ہیں، کمزوروں کی دیکھ بھال ریاست کی بنیادی ذمے داری ہے،راولپنڈی میں بھی پناہ گاہ بنار ہے ہیں اور اسلام آبادمیں بھی پناہ گاہ کےلیے جگہ ڈھونڈلی گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ غریبوں کےلیے 5ارب روپیہ اخوت فاؤنڈیشن کودےدیاہے،اخوت فاؤنڈیشن غریبوں کو بلاسودقرضہ دےگی۔

دیہی علاقوں میں کسانوں کیلیے پروگرام

دیہی علاقوں میں غربت کےخاتمے کیلیے کسانوں کیلیے پروگرام لارہےہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم چھوٹےکسانوں کولیزپرمشینیں دیں گے، اور جانور پالنے کے پیسے بھی جبکہ چھوٹے کاشتکاروں کو ٹارگٹڈسبسڈی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ د نیا کی حلال گوشت مارکیٹ میں پاکستان کاکوئی حصہ نہیں،ملائیشیا کےسرمایہ کارحلال گوشت میں سرمایہ کاری کرناچاہتےہیں،کٹےپالنےکےلیے کسانوں کوسبسڈی دینگےتاکہ حلال گوشت مارکیٹ میں حصہ ڈال سکیں۔

ملائیشیا کی آبادی تین کروڑ ہے اوران کی برآمدات 220ارب ہیں۔

سیم زدہ علاقوں میں جھینگا فارمنگ کی جاسکتی ہے

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کاایک ہزارکلومیٹر کاساحل ہے،جب تک اربوں روپے نہیں آتےتو وہ چیزیں کرناہیں جو بغیر پیسوں کےہوں، سیم والےعلاقوں میں جھینگا فارمنگ کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں اپنی برآمدات بڑھاناہوں گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بیماری پر غریب آدمی کا تمام بجٹ برباد ہوجاتا ہے،ہم نے فیصلہ کیا کہ سارے پاکستان میں غریب گھرانوں کو صحت کارڈ ملے گا۔

اسپتالوں کو ٹھیک کرنے کیلیے ٹاسک فورس بنائی

سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کرنے کیلیے ٹاسک فورس بنائی گئی، ہیلتھ ریفارمز میں بھی کوشش ہے کہ گورنمنٹ اسپتالوں کو ٹھیک کیا جائے۔ اسپتالوں کاسسٹم ہی ایساہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، اسے ٹھیک کرنے کے لیےنئی اصلاحات لارہے ہیں۔

بنیادی پلان تھا کہ کرپشن ختم کی جائے

انہوں نے کہا کہ سسٹم بنارہے ہیں کہ کیسے غربت کم کرنی ہے، میرا بنیادی پلان تھا کہ کرپشن ختم کی جائے، جو امیر ملک ہیں، وہاں خوشحالی ہے کرپشن نہیں، اسی لیے امیر اور غریب ملک میں فرق ہی کرپشن ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو جو وسائل دیے ہیں شاید ہی کسی کو دیے ہوں ، کانگو میں ہر قسم کے ہیرے جواہرات ہیں لیکن غربت ہے، نائیجیریا میں تیل ہی تیل لیکن غربت ہے،ہم کرپشن کی وجہ سے پیچھے رہ گئے ہیں، جس طرح اداروں کے حال ہیں یہ کرپشن کے باعث تباہ ہوئے۔ سو دن میں پتا چلا کہ اداروں کا حال کرپشن کی وجہ سے خراب ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ کس لیول کی چوریاں ہوئی ہیں، جب تک کوئی اداروں کو تباہ نہ کرے کرپشن نہیں کرسکتا، پیسا بنانے کے لیے ایک ایک ادارے کو تباہ کیا گیا، عوام کو پتا چلنا چاہیے کہ ملک کو کیسے لوٹا گیا ہے، ہر روز انکشافات ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب بدقسمتی سے ہمارے نیچے نہیں آزاد ادارہ ہے، میرے خیال میں نیب اس سے بہتر کارکردگی دکھا سکتا ہے، اس میں ہم نے کوئی ایک چپڑاسی بھی بھرتی نہیں کیا یہ ایک آزاد ادارہ ہے، ہمارا اس ادارے پر کوئی اختیار یا کنٹرول نہیں، نیب کی سزا دلانے کی شرح صرف چھ فیصد ہے، ہم نے ایف آئی اے کو مضبوط کیا۔

دبئی میں پاکستانیوں کے اکاؤنٹس میں 135 ارب روپے کا پتا چلا

عمران خان نے کہا کہ جو قرضے گزشتہ حکومتوں نے لیے تھے ان کی ادائیگی کیلیے بھی پیسے نہیں تھے،ہم نے ایک ایسیٹ ریکوری یونٹ بنایا، گزشتہ حکومتوں نے جو قرضے لیے ان کی قسطیں دینے کے بھی قابل نہ تھے۔ دبئی میں پاکستانیوں کے اکاؤنٹس میں 135 ارب روپے کا پتا چلا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے وزیراعظم کو اقامہ لینے کے لئے کیوں ضرورت تھی، جب وزیر اقامہ لے کر منی لانڈرنگ کریں تو پھر وہ کیسے منی لانڈرنگ روک سکتے ہیں، حیران کن بات ہے کہ اقامہ والوں کے اکاؤنٹس کی تفصیل نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ نے مدینہ کی ریاست کمزور طبقے کی مدد کے لیے بنائی تھی مدینے کی ریاست میں ساری کوششیں رحم کے اوپر تھیں ، وہاں ساری پالیسیاں کمزور طبقے کے لیے بنائی گئیں ۔

بھارت سے دوستی میں بھی عام آدمی کا فائدہ دیکھا

عمران خان نے کہا کہ ہم نے جو بھی پالیسی بنائی وہ عام آدمی کے فائدے کو دیکھتے ہوئے بنائی ہے ، بھارت سے دوستی میں بھی عام آدمی کا فائدہ دیکھا ہے ، کیونکہ تجارت کھلنے سے غریب آدمی کو کاروبار کے مواقع ملیں گے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے غریبوں کے لیے یکساں تعلیمی نظام بنایا ہے ، کیونکہ غریب آدمی کے بچے کو تعلیم ملنا ضروری ہے ۔

خارجہ پالیسی کا ازسرنو تعین کریں گے، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فیصلہ کیا ہے کہ خارجہ پالیسی کا ازسرنو تعین کریں گے، پاک بھارت تعلقات میں اتار چڑھاؤ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔

حکومت کے ابتدائی 100دن پر کنونشن سینٹر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر امن چاہیے تو بھارت ، افغانستان اور دیگر ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات رکھنے ہوں گے،عمران خان نے نریندر مودی کو خط لکھا تو کہا گیا کہ کیا ضرورت تھی؟نریندر مودی نے فیصلہ کیا کہ امریکا میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ ملاقات کریں گے، لگتا ہے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے سامنے بھارت کی سیاست آڑے آگئی۔

وزیراعظم عمران خان کے وژن پرآگے بڑھ رہے ہیں، اسد عمر

وزیرخزانہ اسد عمر نے اپنی وزارت کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نےٹاس جیت کربیٹنگ کافیصلہ کیاہے اور اوپننگ کے لئے مجھےبھیج دیا۔ مشکلات ضرور ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان کے وژن پرآگے بڑھ رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان کہتےتھےکہ جب ہماری حکومت ہوگی توشاہ فرمان بہت حیران ہوتےتھے ،مگر اب شاہ فرمان کا نام نہیں لےسکتے اب انہیں گورنرصاحب کہناپڑتاہے، کیونکہ شاہ فرمان کہتے تھےکمرے میں 5 افرادہیں اوریہ کہتے ہیں کہ ہماری حکومت بنےگی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں ماہانہ دوارب ڈالرکابیرونی خسارہ ہورہاتھا ،اب ایک ارب ڈالرہوگیاہے۔

34 میں سے 18 اہداف کامیابی سے حاصل کرلیے،شہزاد ارباب

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد ارباب کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 34 میں سے 18 اہداف کامیابی سے حاصل کرلیے ، دیگر پر کام جاری ہے،جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ 30 جون سے پہلے بنادیں گے۔اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے کفایت شعاری کو اپنایااور نہایت ایمانداری سے شفاف اندازمیں خودکو قابل احتساب بھی ٹھہرایا ہے ۔

تقریب سے خطاب میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ 100 دن میں ہم نےنئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے قیام کے 100 روز پورے ہوگئے ہیں اور وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور وزراء نے اپنے اداروں اور محکموں کی رپورٹس وزیراعظم کو پیش کردیں جس پر انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔


تازہ ترین