• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیدرآباد، لیاقت یونیورسٹی اسپتال کی حالت بدلنے لگی

سندھ حکومت کی جانب سے توجہ کے باعث سندھ کے دوسرے بڑے سرکاری اسپتال لیاقت یونیورسٹی اسپتال کی حالت بدلنے لگی، مختلف وارڈ پرائیویٹ اسپتال کے منظر پیش کرنے لگے۔

حیدرآباد میں لیاقت یونیورسٹی اسپتال سندھ کا دوسرا بڑا سرکاری اسپتال ہے جہاں روزانہ 9 ہزار مریض طبی معائنہ کے لیے آتے ہیں جہاں روزانہ ساڑھے تین سو مریضوں کے آپریشن بھی کیے جارہے ہیں۔

حکومتی توجہ کے باعث اسپتال کے مختلف شبعے پرائیویٹ اسپتال کے مناظر پیش کررہے ہیں، محکمہ صحت کی جانب سے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث مختلف نئی عمارتیں تعمیر کرکے شعبے قائم کیے جارہے ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر کا کہنا ہے کہ لیاقت یونیورسٹی اسپتال کے شعبہ اطفال اور اس کی نرسری میں جدید مشینوں کے ذریعے علاج کی سہولت تو فراہم کی جارہی ہے لیکن ایک بیڈ پر دو دو بچوں کو رکھا گیا ہے ۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لیاقت یونیورسٹی اسپتال کے مریضوں کے لیے پیتھالوجی، سٹی اسکین، اور ایم آر آئی مشینوں کے ذریعے ٹیسٹ کی مفت فراہمی کی سہولت بلاشبہ احسن قدم ہے تاہم تربیت یافتہ عملہ تجربہ کار سینیر ڈاکٹرز ڈیوٹیاں انجام دیں تو اسپتال کی کارکردگی میں مزید بہتری آسکتی ہے۔

تازہ ترین