• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہائیکورٹ، سی پی او کیخلاف توہین عدالت کی پٹیشن، پولیس ریکارڈ سمیت طلب

ملتان (سٹاف رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے سی پی او ملتان کیخلاف توہین عدالت کی پٹیشن پر 19جنوری کو پولیس کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا ہے، فاضل عدالت میں ونیس مسیح نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ 20سال قبل منور مسیح سے طلاق لے کر بچوں سمیت علیحدہ زندگی گزار رہی ہے لیکن ایس ایچ او پولیس تھانہ قطب پور نے نفری کے ہمراہ اس کے گھر پر منور مسیح کی تلاش کیلئے چھاپہ مار اور لوٹ مار کرنے کے علاوہ بیٹی اور بہو کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جس کے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی موجود ہیں جس پر ہائیکورٹ نے سی پی او کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس پر آج تک عملدرآمد نہ ہوا ہے،فاضل عدالت نے پسند کی شادی کرنے والی خاتون کی پٹیشن پر پولیس کو 23 جنوری کو مقدمے کے ریکارڈ سمیت عدالت طلب کرلیا ہے، عدالت میں سخی سرور کی صوفیہ نورین نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ دربار کے پیر خضر عباس سے شادی کی جس پر والدین نے ناخوش ہیں، پولیس تھانہ کوٹ چھٹہ میں اس کے اغوا کا جھوٹا مقدمہ درج کروادیا اور اب خاوند کو گرفتار کرنے کے درپے ہے، ہائیکورٹ نے 4سالہ بچہ کی حبس بے جا کی درخواست میں ایس ایچ او سیتل ماڑی کو 21 جنوری کو محبوس پیش کرنے کا حکم دیا ہے، فاضل عدالت میں لاری اڈا ملتان کی ماریہ بی بی نے موقف اختیار کیا تھا کہ اسکے دوسرے شوہر بشیر احمد نے گھر سے نکال دیا اور بیٹے کو چھین لیا ہے ، فاضل عدالت نے خاتون کی برآمدگی کی پٹیشن میں ایس ایچ او پولیس تھانہ خان گڑھ کو 14جنوری کو خاتون پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، فاضل عدالت میں خاور حسین نے موقف اختیار کیا تھا کہ 19سالہ صائمہ بی بی نے ملتان میں تعلیم کے دوران اپنی آزاد مرضی سے اس سے شادی کرلی اور قبل ازیں صائمہ بی بی نے والدین کی ہراسمنٹ کے خلاف 10مئی 2018 کو ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی مگراب2 روز قبل اس کے والدین پٹیشنر کی غیرموجودگی میں زبردستی آگئے ہیں جس کی جان کو خطرہ ہے۔
تازہ ترین