• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کے خلاف پی پی اور ن لیگ اتحاد غیرفطری ہے، چوہدری عظیم

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ)برطانیہ میں آل کشمیر رابطہ کمیٹی کے صدر چوہدری محمد عظیم نے دورہ وٹفورڈ کے دوران نمائندہ جنگ سے پاکستان کی سیاسی، معاشی صورتحال، برطانیہ میں 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر پر مظاہرہ، پاکستان میں پی پی پی اور ن لیگ کے اتحاد ، آزاد کشمیر کی قرارداد اور گلگت و بلتستان کی آئینی حیثیت پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف غیرفطری اتحاد بنانے سے گریز کریں بلکہ موجودہ حکومت کے ہاتھ مضبوط کریں انہوں نے کہااپوزیشن جماعتیں سابقہ دور کے اتحادوں سے سبق حاصل کریں۔ ان اتحادوں نے ملک کو غیرملکی قرضوں، کرپشن، لاقانونیت، ناانصافی کے سوا کیا دیا۔ انہوں نے کہا یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ جن بڑی جماعتوں نے ملک کو معاشی بحران دیا، ملک کو اربوں روپے کا مقروض بنایا وہی جماعتیں آج پھر غیرآئینی اتحاد بنا کر جمہوریت کا مذاق اڑا رہی ہیں۔ کاش یہ جماعتیں کشمیر کی آزادی کیلئے متحد ہوکر اتحاد قائم کرتیں۔ انہوں نے کہا ن لیگ اور پی پی پی کا اتحاد ہو نہیں سکتا ہے۔یہ بڑی جماعتیں عدالتی مقدمات سے چھٹکارا پانے کیلئے خلاف قانون حکومت کے خلاف اتحاد بنا رہی ہیں جسے عوام مسترد کرتے ہیں، یہ اتحاد ملکی سالمیت کے خلاف ایک سازش ہے۔ انہوں نے کہا عوام عدالت کیساتھ کھڑی ہے۔ ان سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کو نظرانداز کیا ہے ایسی جمہوریت کشمیریوں کو بھی قبول نہیں جہاں پاکستان کی سیاسی جماعتیں اپنے آئین کی پابند ہیں۔ چوہدری عظیم نے کہا کہ شملہ معاہدہ میں کشمیریوں کو فریق بنانے کے بجائے مسئلہ کشمیر کو سرحدی تنازع بنادیا گیا جس کی سزا آج کشمیری بھگت رہے ہیں۔ چوہدری محمد عظیم نے کہا اگر حکومت پاکستان 5فروری کو لندن میں یوم یکجہتی کشمیر منانا چاہتی ہے وہ اس دن کے موقع پر شملہ معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کرے۔ پاکستان کی سیاسی جماعتیں سستی شہرت کیلئے برطانیہ آکر برطانیہ میں آباد کشمیری و پاکستانیوں کا کاندھا استعمال کرتی ہیں چوہدری عظیم نے کہا ہماری وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے درخواست ہے کہ وہ 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تمام کشمیری جماعتوں کا اجلاس بلائیں اور کشمیر پر تمام کشمیری جماعتوں کو مسئلہ کشمیر پر ایک روڈ میپ دیں تاکہ مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں کے خدشات و تحفظات کا ازالہ ہو۔ چوہدری محمدعظیم نے کہا پاکستان کی حکومت کا یہ انتہائی منفی اقدام ہے کہ وہ دریائوں کے مسئلے پر ثالثی کیلئے عالمی بینک کے پاس چلی جاتی ہے مگر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں مارے گئے ہزاروں افراد کا مقدمہ آج تک عدالت انصاف میں نہیں لے کر گئی۔ چوہدری محمد عظیم نے آزاد کشمیر اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد کو حقائق کے منافی قرار دیا۔ انہوں نے کہا یہ بہت بڑا سانحہ ہے کہ آزاد کشمیرکی حکومت اپنے معدنی وسائل سمیت گلگت بلتستان کے 35ہزار رقبے سے انحراف کرتے ہوئے وہاں آزاد کشمیر طرز پر سیٹ اَپ کا مطالبہ کررہی ہے، یہ اختیارات معاہدہ کراچی میں شامل نہیں ہیں۔
تازہ ترین