• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکی نے ہالینڈ کی صحافی کو دہشت گردی سے تعلق کے شبے میں ڈی پورٹ کردیا

لندن (نیوز ڈیسک) ترکی نے ہالینڈ کی صحافی کو دہشت گردی سے تعلق کے شبے میں ڈی پورٹ کردیا۔ وہ ہالینڈ کے سب سے بڑے مالیاتی اخبار کے لیے کام کرتی ہیں۔ اس صحافی کو اس ملک سے نکالا گیا جس پر آزادی صحافت کو دبانے کا الزام ہے۔ جوہنا آنس بوئرما نے، جو ہیٹ فنانشل ڈیگبلڈ اور دوسرے اخبارات کے لیے کام کرتی ہیں، بتایا کہ انہیں ترکی میں رہائش کے پرمٹ کی توسیع کے لیے ایک امیگریشن آفس میں دستاویزات جمع کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔ 31سالہ صحافی نے بتایا کہ انہیں سیکورٹی کی وجوہ پر ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا اور اپنی اشیا لینے کے لیے استنبول میں اپنے گھر واپس جانے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، انہیں بدھ کو گرفتار کیا گیا اور جمعرات کی صبح ڈی پورٹ کردیا گیا۔ انہوں نے یہ بات ترکی میں غیر ملکی صحافیوں کے میسجنگ گروپ میں بتائی۔ اخبار کے ایڈیٹر جان بونجر نے کہا ہے کہ انہیں صحافی کے اخراج پر گہرا صدمہ ہوا ہے۔ آنس نے اپنا کام ذمہ داری اور معقول طریقے سے کیا ہے، یہ اقدام آزادی صحافت کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ ترک حکومت کے ترجمان نے اخراج کی تصدیق کی ہے۔ تاہم کہا ہے کہ اس کا تعلق ترکی سے صحافی کی صحافتی سرگرمیوں سے نہیں۔ ترکی کی پریذیڈنس کے کمیونیکیشنز ڈائریکٹر فہرٹن الٹن کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک حکام کو حال ہی میں ہالینڈ پولیس کی انٹیلی جنس صحافی کی ترکی اور ترکی سے باہر نقل و حرکت کی اطلاع کی درخواست کے ساتھ موصول ہوئی تھی کہ آنس کا تعلق دہشت گردی کی ایک نامزد تنظیم سے ہے۔ فہرٹن الٹن کے بعدازاں ٹوئٹ میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہالینڈ کے حکام نے آنس کے جبہت النصرہ کے ساتھ مبینہ تعلق کے بارے میں ترک انٹیلی جنس منتقل کی تھی جو شام میں ایک باغی گروپ ہے اور جو القاعدہ سے منسلک اور نئے نام حیات تحریرالشام کے ساتھ سامنے آیا تھا۔
تازہ ترین