• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’لوری مت سنائیں، لوری سنانے کا مطلب ہے سوجاؤ‘

تجاوزات کے خاتمے سے متعلق سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے اے جی سندھ پر برہم ہوتے ہوئے کہا کہ’ آپ ہمیں لوری مت سنائیں ،آپ کو پتہ ہے لوری سنانے کا مطلب کیا ہے،اسکا مطلب ہے لوری سنو اور سوجاؤ، ہم یہاں لوری سن کر سونے کے لیے نہیں بیٹھے‘۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں رہائشی پلاٹس کو کمرشل میں تبدیل کرنے اور تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سپریم کورٹ نے حکومت سندھ کی رپورٹ مسترد کردی۔

جسٹس گلزاراحمد نےایڈوکیٹ جنرل سندھ کو ہدایت دی کہ آپ کی یہ رپورٹ کسی کام کی نہیں،اچھا ہوگا کہ رپورٹ آپ ابھی واپس لے لیں،اگر اس رپورٹ پر ہم نے آرڈر کیا تو آپ کی پوری حکومت ہل جائے گی۔

انہوں نےریمارکس دیئے کہ آپکےپاس ممتازعلی شاہ جیساچیف سیکرٹری ہے،پھر بھی کچھ نہیں کر پارہے،بیورکریٹ تو صرف اپنی سوچتے ہیں عوام سے انکا کیا لینا دینا،آئندہ سیشن میں آرکیٹیکچر کے ساتھ مشورہ کرکے جامع رپورٹ پیش کریں۔

عدالت نے وزیراعلی سندھ کو کابینہ کا اجلاس بلانے اورشہر کو اصل ماسٹر پلان کے تحت بحال کرنے کے فیصلے پر مشتمل جامع رپورٹ دو ہفتوں میں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت کے ایم سی ،کنٹونمنٹ بورڈ کے حکام کی عدم موجودگی پر سپریم کورٹ برہم ہو گئی، عدالت نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے سوال کیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ 2 کی زمین خالی ہوئی کہ نہیں؟

ایم ڈی واٹر بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ آپ کے حکم کے مطابق ٹی پی 2 کا معاملہ کے ایم سی کے سپرد ہے۔

سپریم کورٹ نے ٹی پی ٹو کی زمین پر قبضہ ختم کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تو ابھی تک خالی کیوں نہیں ہوا؟ٹی پی 2 کی خالی زمین پر عوامی پارک بنایا جائے۔

تازہ ترین