• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

قوم پرستوں کا گرینڈ الائنس: صوبوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا

سید سبز علی شاہ، پشاور

حکمران جماعت کی طرف سے صوبوں کے اختیارات غصب کرنے کے لئے اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے اور پارلیمانی نظام کا بوریا بستر گول کر کے صدارتی نظام لانے کے بارے میں چہ میگوئیوں سے قوم پرست جماعتوں پر اتحاد کے سلسلے میں دبائو بڑھتا جا رہا ہے۔ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان اور قومی وطن پارٹی کے قائد و سینئر سیاستدان آفتاب احمد خان شیرپائو کی جانب سے اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے اور پارلیمانی نظام کی بجائے صدارتی نظام کو مسترد کرتے ہوئے اس کی سختی سے مزاحمت کا اعلان کیا گیا ہے۔ پختونوں سے ہونے والی ناانصافیوں کا راستہ روکنے ، صوبوں کے وسائل پر صوبوں کے اختیار اور صوبے کے حقوق کے تحفظ کے لئے قوم پرست سیاسی جماعتوں پختونوں طلبا اور نوجوانوں کو متحد کرنے کی جدوجہد کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ قوم پرست و ترقی پسند سیاسی جماعتوں سے اتحاد کے لئے رابطوں کے سلسلے میں قومی وطن پارٹی کے رہنمائوں صوبائی آرگنائزر و سابق سینیٹر حاجی غفران خان، اسد آفریدی ایڈوکیٹ، طارق احمد خان اور ڈاکٹر عالم خان یوسفزئی پر مشتمل چار رکنی کمیٹی بناد ی گئی ہے آفتاب احمد خان شیرپائو کی طرف سے قوم پرست سیاسی جماعتوں کے گرینڈ الائنس کے سلسلے میں اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو خطوط بھی لکھ دیئے گئے ہیں۔ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی طرف سے قوم پرست سیاسی جماعتوں کے گرینڈ الائنس کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ پختون تھینک ٹینک کے سربراہ سید اختر علی شاہ ایڈوکیٹ کی طرف سے بھی قوم پرست سیاسی جماعتوں کے گرینڈ الائنس کی حمایت کرتے ہوئے اسے عصر حاضر کی ضرورت قرار دیا گیا ہے۔ مزور کسان پارٹی کے مرکزی سربراہ افضل خاموش، صوبائی صدر گل حیدر خان، صوبائی جنرل سیکرٹری شکیل وحید اللہ خان اور نیشنل پارٹی پختونخوا وحدت کے صوبائی صدر مختار باچا کی طرف سے وطن کور پشاور میں آفتاب احمد خان شیرپائو سے ملاقات کر کے قوم پرست و ترقی پسند سیاسی جماعتوں کے گرینڈ الائنس کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔قوم پرست سیاسی جماعتوں کے گرینڈ الائنس بنانے کے سلسلے میں قوم پرست سیاسی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔30سال تک دہشت گردی سے دو چار رہنے کی وجہ سے پختونوں کے خطہ میں مایوسی غربت بدحالی و بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔ خیبر پختونخوا کے قوم پرست سیاسی رہنمائوں دانشوروں وکلا اور ڈاکٹروں کی طرف سے پختونوں کی دھرتی پر امن کے لئے 19مارچ، 20مارچ اور21مارچ کو پشاور میں سہ روزہ پختونخوا امن کانفرنس طلب کرنے کے لئے تیاریوں کا سلسلہ شروع کر دیاگیا ہے۔ اے این پی کے مرکزی رہنما عبدالطیف آفریدی ایڈوکیٹ کو پختونخوا امن کانفرنس کا آرگنائزر پختون تھینک ٹینک کے مرکزی چیئرمین سید اختر علی ایڈوکیٹ کو کوآرڈینیٹر اور قومی وطن پارٹی کے رہنما طارق احمد خان کو آرگنائزنگ کمیٹی کا رکن مقرر کر دیا گیا ہے اس سلسلے میں جب پختون تھینک ٹینک کے مرکزی چیئرمین سید اختر علی شاہ ایڈوکیٹ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ تیس سال تک دہشت گردی کا شکار رہنے کی وجہ سے پختونوں کا خطہ تباہی و بربادی سے دو چار ہو چکا ہے دہشت گردی سے خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی سینئر وزیر بشیر احمد بلور ان کے صاحبزادے بیرسٹر ہارون احمد بلور، سابق صوبائی وزیر پیر محمد خان، صوبائی اسمبلی کے رکن اورنگزیب خان سمیت ڈیڑھ ہزار سے زائد پختون شہید ہوئے۔ ہزاروں گھر تباہ ہوئے لاکھوں پختون بے گھر ہوئے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان، اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر و سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور، مسلم لیگ کے صوبائی صدر و سابق وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام پر خود کش حملے جبکہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور دوسرے سیاسی رہنمائوں پر دہشت گرد حملے ہوئے۔ پختونوں کے خطہ میں امن پختونوں کی سب سے بڑی ضرورت ہے جبکہ پختونوں کے خطہ میں امن کے لئے پختونخوا امن کانفرنس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔خیبر پختونخوا میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے سیاسی سرگرمیوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے اس سلسلے میں اے این پی، قومی وطن پارٹی، جمعیت علما اسلام، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کی طرف سے صوبے میں اجتماعات کا سلسلہ جاری ہے خدائی خدمتگار تحریک کے سربراہ باچا خان اور اے این پی کے سربراہ خان عبدالولی خان کی برسی کے سلسلے میں بیس جنوری سے ستائیس جنوری تک اجتماعات کا سلسلہ جاری رہا جبکہ اے این پی کے مرکزی سربراہ اسفندیار ولی خان مرکزی سینئر نائب صدر الحاج غلام احمد بلور مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین اور صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کی طرف سے باچا خان اور خان عبدالولی خان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ خیبر پختونخوا میں سابق گورنر حیات محمد خان یرپائو کی چوالیسویں برسی کے سلسلے میں یکم فروری سے خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں اجتماعات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جو سات فروری تک جاری رہے گا جبکہ آٹھ فروری کو شیرپائو چارسدہ میں بڑا اجتماع ہو گا جس میں صوبے کے تمام اضلاع سے قومی وطن پارٹی کے کارکن طلبا نوجوان مزدور کسان وکلا ڈاکٹرز اور اساتذہ بڑے بڑے جلوسوں کی شکل میں شرکت کریں گے۔ قومی وطن پارٹی کی طرف سے اجتماع میں پختونوں سے ہونے والی ناانصافیوں کا راستہ روکنے صوبے کے وسائل پر صوبے کے اختیار اور صوبے کے حقوق کے حصول اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے اور پارلیمانی نظام کی بجائے صدارتی نظام کے خلاف جدوجہد کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔برسی کے اجتماع میں ملک کے چاروں صوبوں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاوہ افغانستان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے بھی پختونوں کے وفود شرکت کریں گے۔

تازہ ترین
تازہ ترین