• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1988بیج کے گریجویٹس ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں، وی سی ڈائو یونیورسٹی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈاؤ یونیورسٹی آ ف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی نے کہا ہے کہ 1988بیج کے گریجویٹس ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں، جنہوں نے نا صرف ملک بلکہ بیرونِ ملک بھی پاکستان اور مادرِ علمی کا نام روشن کیا ہے، آج تیس سال گزرنے کے بعد ری یونین تقریب کا انعقاد گریجویٹس کی مادرعلمی سے محبت کا ثبوت ہے، اس بیج کے طلبہ نے کئی اہم سنگِ میل عبو رکیے۔یہ بات انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی کے ڈی ایم سی کیمپس میں منعقدہ 1988گریجویٹس کی ری یونین تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر یونیورسٹی کے پرووائس چانسلرز پروفیسر خاور سعید جمالی، پروفیسر زرناز واحد، ڈاؤ میڈیکل کالج کے پرنسپل کرتار ڈوانی سمیت ایس آئی یو ٹی کے فاؤنڈر پروفیسر ادیب رضوی، سابق ڈی ایم سی کے پرنسپل ایم اے عالمانی، پروفیسر سراج الدولہ، پروفیسر ٹیپوسلطان، پروفیسر اقبال خیانی، پروفیسر صلاح الدین افسر، پروفیسر محمد سرور، پروفیسر نور جہاں سمر، پرفیسر محمد علی انصاری سمیت دیگر نے شرکت کی۔پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا مزید کہ 1988بیج میں پاکستان کے پہلے بون میرو ٹرنسپلانٹ سرجن ڈاکٹر طاہر شمس ، پاکستان کے پہلے ای این ٹی سرجن پروفیسر اقبا ل خیانی، کولوریکٹل یونٹ رتھ فاؤ سول اسپتال کے بانی پروفیسر امجد سراج میمن، ملک کے نامور آرتھوپیڈک سرجن اور فاؤنڈر پرنسپل لیاقت نیشنل میڈیکل کالج پروفیسر شاہد نور، پروفیسر عامر جعفری ایس آئی یو ٹی کے بائیو ایتھکس سرجن ، آرتھوپلاسٹی پیڈیاٹرک سرجن اور فاؤنڈنگ ڈائریکٹر انڈس اسپتال پروفیسر محمد امین چنائے جیسے سابق طلبہ شامل ہیں، آج تیس سال بعد اپنے ٹیچر ملک کے مایہ ناز پروفیسر ادیب رضوی کو اپنے درمیان پاکر نہایت خوشی ہے،ہم اس بیج کے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہیں۔اس موقع پر پروفیسر شاہدنور نے کہا کہ ہم اپنے دور میں اس مادرِ علمی کے لیے کچھ زیادہ نہ کر سکے مگر آراگ آڈیٹوریم کی تزین وآرائش میں ہمیشہ اپنا کردار اد کیا۔انہوں نے بتا یا کہ ہمارا بیج آج 1.3ملین کا ڈنونیشن رتھ فاؤ سول اسپتال کی پیشنٹ ویلفیئر آرگنائزیشن )پی ڈبلیو اے)، کولوریکٹل یونٹ سول اسپتال، سوچ آرگنائزیشن میں تقسیم کیے ہیں۔انہوں نے ساتھ ہی ڈاؤ 88انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کا اعلان بھی کیا، جس کی مدد سے سول اسپتال میں موجو د ویلفئر کے کاموں کی مالی امداد جاری رکھی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ آج تیس سال بعد اس ری یونین کی تقریب میں اپنے اساتذہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ہماری کامیابیوں میں سب سے اہم کردار ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کلاس 88ری یونین کی تقریب کے لیے گریجویٹس 100کراچی، 30پاکستان جبکہ 30بیرونی ملک سے شرکت کیلئے آئے ، جب کہ آج کی اس با وقار تقریب میں 30ٹیچر اور پروفیسر ز کی آمد نے اس تقریب کی رونق کو سجایا۔ جن میں امریکہ ، برطانیہ، آسٹریلیا، سعودیہ عرب ، یو اے ای اور دبئی سے شرکت کی۔جس کا مقصد اپنی نفرادی اور اجتماعی کامیابیوں کا سہرا اپنے مادرِ علمی کو دینا تھا۔آخر میں ڈاؤ میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر کرتار ڈاونی کہاکہ اس طر ح کی صحت مند سر گرمیا ں جاری رہنی چاہیے، اور آئیندہ بھی اس طرح کی کسی بھی سرگرمیوں کی یونیورسٹی اپنی مدد فراہم کرتی رہیگی۔شرکا ء کی تفریح کے لیے ٹیلنٹ شور اور انٹرٹینمنٹ کا کا انعقا د کیا گیا، تقریب کے آخر میں ٹیچرز اور مہمان کوشیلڈ اور گلدستے تقسیم کئے گئے۔

تازہ ترین