• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں سوائن فلوکاخطرہ بڑھ گیا ہےجبکہ ملک بھر میں سوائن فلوکا ایک کیس بھی رپورٹ ہوا ہے۔

گذشتہ ماہ سوائن فلو کے ایبٹ آباد سمیت دیگر ملحقہ علاقوں سے کئی کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن کی تصدیق اسلام آباد کی سرکاری لیبارٹری نے کی تھی۔

کراچی میں بھارت سے سوائن فلو کا وائرس منتقل ہو ا تھا جس نے بھارت میں اب وبا کی شکل اختیار کر لی ہے۔

اس وقت بھارت کے علاقے راجستھان میں سوائن فلوکی وبا شدت اختیارکررہی ہے جس کی وجہ سے کراچی میں بھی سوائن فلو پھیلنے کے واضح امکانات ہوگئے ہیں ۔

پاکستان میں 2013میں سوائن فلوکی علامات میں درجنوں افراد رپورٹ ہوئے تھےاور المیہ یہ ہےکراچی سمیت صوبے بھر میں سوائن فلووائرس کی تشخیص کے لیے کسی بھی سرکاری اسپتال میں لیبارٹری میسر نہیں۔ اس وائرس کی تصدیق ایک نجی اسپتال سے کرائی جاتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق سوائن فلوکی درجنوں اقسام ہوتی ہیں جن میں سےسوائن فلو’ ایچ ون این ون‘ وائرس جانوروں یا پرندوں سے براہ راست رابطے میں رہنے والوں کولاحق ہوتا ہے جس کے بعد یہ وائرس متاثرہ افراد سے دیگر صحت مند افراد میں منتقل ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ ا مریکا میں 1998میں سوائن فلوپہلی بار رپورٹ ہوا تھاجس کے بعد یہ وائرس دنیا کے دیگر ممالک میں رپورٹ ہوا۔

سوائن فلو کیسے پھیلتا ہے؟

سوائن فلوکا وائرس متاثرہ افرادکے کھانسنے اور چھینکنے سے فضا میں شامل ہوکر ایک سے دوسرے میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔

سوائن فلو سے متاثرہ فرد کوتیز بخاراور شدید نوعیت کا فلورہتا ہے ۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر مریضوں کے منہ پرمخصوص ماسک لگانا چاہیےاورگھر میں ہونے کی صورت میں بچوں کومریض سے دور رکھنا چاہیے۔

سوائن فلو وائرس ایچ ون این ون سرد موسم میں شروع ہوتا ہےجو کہ متاثرہ افرادکے ہاتھ ملانےیاتولیہ استعمال کرنے سے بھی دوسرے افراد میں منتقل ہوتا ہے ۔

ضروری احتیاط

گھر میں کسی فردکوسوائن فلولاحق ہونے کی صورت میں مریض کے منہ پر ماسک کا فوری استعمال کرنا چاہیےجبکہ حاملہ خواتین اورکم عمرکے بچوں کو یہ وائرس فوری متاثرکرتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کم قوت مدافعت رکھنے والے افراد ،بچوں اور بوڑھوں کوخاص احتیاط رکھنی چاہیے اور مستقل سردرد،کھانسی اور جسم میں درد کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

تازہ ترین