• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داعش کے جہاد میں شام جانے والی اقصیٰ محمود جان کی بازی ہار گئی

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) گلاسگو کی پاکستان نژاد برطانوی طالہ اقصیٰ محمود جو داعش کے جہاد میں حصہ لینے کے لیے شام گئی تھی، اس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی جان کی بازی ہار چکی ہے۔ اقصیٰ محمود جوکہ گلاسگو کے بہترین تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرتی رہی ہے، 2013 میں جب اس کی عمر18سال تھی، اپنے والدین کو بتائے بغیر بذریعہ ترکی، شام کے لیے روانہ ہوگئی، ان کے خاندان کے لیے اقصیٰ کے غائب ہونے اور شام پہنچنے کی خبر پریشان کن تھی، کچھ عرصے تک ان کا اپنے اہل خانہ کے ساتھ رابطہ رہا لیکن اب گزشتہ تین سال سے اقصیٰ کے متعلق کوئی خبر نہیں ملی اور اس بات کو اب تقریباً یقینی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اب اس دنیا میں موجود نہیں۔ اقصیٰ محمود شام میں اپنے قیام کے دوران انٹر نیٹ پر ام لبث کے نام سے داعش کے پروپیگنڈا سیل میں کام کرتی تھی۔ اس سے قبل سکاٹ لینڈ سے ہی ایبرڈین کے26سالہ طالب علم عبدالراقب امین جو داعش کے جہاد میں شامل ہونے کے لیے گئے تھے اور ان کی جہادی ویڈیوز بھی سامنے آتی رہی تھیں، وہ پہلے برطانوی جہادی تھے جو میدان جنگ میں کام آئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایک ہزار سے زیادہ برطانوی افراد عراق اور شام کے جہاد میں شمولیت کے لیے گئے تھے اب داعش ناکامی سے دوچار ہے۔
تازہ ترین