ادرک نہ صرف ہمارے روز مرہ کےکھانوں کے لئے ضروری ہے بلکہ یہ ہماری صحت کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ ادرک جس بھی پکوان میں استعمال کیا جائے وہ کھانا ذائقےدار ہو جاتا ہےاورصرف کھانوں میں ہی نہیں بلکہ ادرک کا استعمال مختلف ادویات کی تیاری میں بھی کیا جاتا ہے۔
ادرک غذائیت سے بھرپور سبزی ہےاور اس کا استعمال مختلف طبی ادویات میں بھی کیا جاتا ہے۔
ادرک جوڑوں کے دردمیں آرام، بلڈ پریشر کوکنٹرول، وزن میں کمی، قے، متلی، بدہضمی کا علاج، جسم کے ورم کو کم کرنے میں، پیٹ میں گیس کا خاتمہ، جسمانی دفاعی نظام مضبوط، نزلہ و زکام کا بہترین علاج، خون کے بہاؤ کو بہتر بنانے میں اور دیگر امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔
اور نہ صرف بالا مسائل بلکہ اِن کے ساتھ ساتھ ادرک بالوں سے خشکی دور کرنے کے لیے بھیبے حد مفید سمجھا جاتا ہے۔
ادرک کے ذریعےخشکی سے چھٹکارہ کیسے کیا جائے؟
بالوں میں خشکی ہونا اور سر کی جلد کا خشک ہونا بالوں کے ٹوٹنے کا باعث بنتا ہے۔ آج کے دور میں تقریباً ہر شخص ہی خشکی سے پریشان ہے اور اس سے نجات حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اگر اس خشکی سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں توادرک بالوں کو صحت مند بنانے کے لیے انتہائی کار آمد ثابت ہوتی ہے۔
ادرک کو کبھی کسی نے بالوں سے خشکی ختم کرنے کے لیے استعمال کیا ہے؟ اگر نہیں کیا تو آج سے ہی ادرک کا پانی اپنے بالوں میں لگائیں اور خشکی سے چھٹکارہ حاصل کریں۔
جی ہاں ادرک میں موجود اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی مائیکروبائیل، سر کی جلد کو ہر قسم کے جراثیم اور انفیکشن سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
ادرک کا رس بالوں میں لگانے سے بالوں سےخشکی آہستہ آہستہ ختم جبکہ سر کی جلد بھی صحت مند ہو جاتی ہے اور بال مضبوط، گھنے، چمکدار ہو جاتے ہیں۔
ترکیب:
اس کے استعمال کا طریقہ کار بھی انتہائی آسان ہے۔ ادرک کے ایک ٹکڑے کو چھوٹا چھوٹا کاٹ لیں اور تھوڑے سے پانی میں اچھے سے اُبال لیں، جب پانی اُبلنے لگ جائے تو ادرک کے پانی کو چھان لیں اور اسپرے بوتل میں ڈال لیں۔
ادرک کے پانی کو اسپرے بوتل کی مدد سے بالوں کی جڑوں میں لگا کر مساج کریں اور 1گھنٹے یا آدھے گھنٹے بعد سر کو اچھے سے شیمپو سے دھو لیں۔ ادرک کے پانی کو تیل میں ڈال کر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ عمل ہفتے میں ایک بار کرنے سے آپ کے بالوں سے نہ صرف خشکی کا خاتمہ ہو گا بلکہ آپکے بال خوبصورت، گھنے، لمبے اور چمکدار ہو جائینگے۔
لیکن اس کو استعمال کرنے سے پہلے اپنےمعالج سے ضرور مشورہ کر لیں۔