
کی معاشرے میں عمومی طورپر جب کہ طبی پروفیشن میں خصوصی طور پر ضرورت ہے۔ اس موقع پر 144 طلبہ کو اسناد عطا کی گئیں جبکہ 24 طالب علم طلائی اور نقرئی تمغے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ دو بیچز کے ٹاپ طالب علموں ڈاکٹر مہ رُخ خالد اور ڈاکٹر اقرار گلزار کو بہترین گریجویٹس کی اسناد دی گئیں جب کہ انہوں نے خصوصی خطاب بھی کیا اور دوران تعلیم انسٹی ٹیوٹ میں گزارئے ہوئے وقت کو ناقابل فراموش قرار دیا۔ڈین آف میڈیسن ڈاکٹر نرگس انجم نے فارغ التحصیل طلبہ سے حلف لیا ۔ کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد اجمل خان نے دوران تعلیم اے آئی ڈی ایم فیکلٹی اور انتظامیہ کی جانب سے گریجویشن کرنے والے طالب علموں کی ضرورت کے مطابق پرخلوص طور پر اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ طالبات ملازمت اختیار نہیں کرتی ہیں جس سے نقصان ہوتا ہے جب کہ اب وقت بدل چکا ہے طالبات کو آگے آنا چاہیے اور ملازمت ترک نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ اس سے قوم کا نقصان ہوتا ہے انہوں نے طلبہ کو ہدایت کی کہ وہ اعلیٰ ترین علم سے استفاد ہ کرتے ہوئے اسے قوم کے بہترین مفاد میں استعمال کریں، اے آئی ڈی ایم، کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد حسنین ساکرانی نے شرکا کو آگاہ کیا کہ بیچلر آف ڈینٹل سرجری (بی ڈی ایس) ڈگری کیلئے اعلیٰ معیاری تعلیم و تربیت فراہم کرنے کے ساتھ اے آئی ڈی ایم کی جانب سے ایف پی سی ایس ٹریننگ میں کامیاب پوسٹ گریجویٹ پروگرام بھی کامیابی سے چلایا گیا۔ اس پروگرام کو کالج آف فزیشن اینڈ سرجرنز (سی پی ایس پی) نے ایک اہم کوالیفیکشن کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے بنیادی سائنسز اور کلینیکل مضامین میں ماسٹر آف ڈینٹل سائنس (ایم ڈی ایس)، ایم ایس سی اور ایم فل پروگرامز بھی کرائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تربیتی پروگرامز پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کی جانب سے منظور شدہ ہیں۔ ڈاکٹر ساکرانی نے مزید بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ کا سوئیڈن میں پی ایچ ڈی پروگرامز کیلئے کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ سے بھی بین الاقوامی سطح پر اشتراک عمل ہے۔