• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فٹنس معیار پر سمجھوتہ، عماد اور عابد ورلڈ کپ اسکواڈ کیلئے فیورٹ، رضوان کی جگہ مشکل

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) ورلڈ کپ کے لئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حتمی سلیکشن میں کیا واقعی فٹنس ہی اصل پیمانہ ہوگی اور فٹنس کا مقررہ معیار حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو ہی پندرہ رکنی ٹیم میں جگہ ملے گی یا سمجھوتہ کرکے ماضی کی طرح ان فٹ کھلاڑی بھی لندن کی فلائٹ کا ٹکٹ حاصل کر سکیں گے۔ یہ سوال کرکٹ حلقوں میں زیرگردش ہے۔ لیکن اس بات کے امکانات ہیں کہ کچھ لو کچھ دو کی بنیاد پر سلیکشن میں سمجھوتہ ہوجائے گا۔ آل رائونڈر عماد وسیم اور اوپنر عابد علی فٹنس ٹیسٹ میں ناکام رہے لیکن دونوں پاکستانی ٹیم میں شمولیت کے لئے مضبوط امیدوار دکھائی دے رہے ہیں۔ عماد وسیم نے یویو ٹیسٹ میں شرکت نہیں کی۔ بدھ کو جب لاہور میں کھلاڑی سیڑھیاں چڑھ رہے تھے اس وقت وہ لنگڑاتے ہوئے دکھائی دیے۔ ان کی فوٹیج دیکھ کر لگ رہا تھا کہ وہ مکمل فٹ نہیں ہیں۔ البتہ ذرائع کے مطابق انہیں فٹنس ثابت کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے گا۔نوجوان فاسٹ بولر محمد حسنین بھی فٹنس کا معیار حاصل نہ کر سکے لیکن ان کو ورلڈ کپ کی پندرہ رکنی ٹیم میں جنید خان اور عثمان خان شنواری پر فوقیت مل رہی ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں دو سنچریاں بنانے اور فٹنس ٹیسٹ میں نمبر ون محمد رضوان کیلئے پندرہ رکنی ٹیم میں جگہ بنانا مشکل ہوگا۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق ساتھی سلیکٹرز کے ساتھ لاہور میں موجود ہیں۔ مکی آرتھر اور انضمام الحق سلیکشن کے معاملات پر ایک پیج پر ہیں۔ تاہم کپتان سرفراز احمد اور مکی آرتھر کی سلیکٹرز کے ساتھ فیصلہ کن میٹنگ بدھ کو ہوگی جس کے بعد جمعرات کو ورلڈ کپ کے لئے پندرہ رکنی ٹیم کا اعلان ہوگا۔ تیسرے اوپنر کے لئے شان مسعود اور عابد علی کے درمیان سخت مقابلہ ہے لیکن ممکنہ طور پر یہ ریس عابد علی جیت جائیں گے۔ سلیکٹرز انہیں حالیہ کارکردگی پر ورلڈ کپ کھلانے کے حق میں دکھائی دیتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے لئے پندرہ رکنی ٹیم پر تقریباً اتفاق رائے ہوگیا ہے تاہم جب کپتان سلیکٹرز کے ساتھ بیٹھیں گے تو انہیں بھی اپنی رائے ٹھوس دلائل کے ساتھ دینا ہوگی۔ حدردجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپنرز میں امام الحق، فخر زمان کی شمولیت یقینی ہے۔ عابد علی نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے انٹر نیشنل میں سنچری بنائی تھی پھر پاکستان کپ کے فائنل میں 132میچ وننگ اننگز کھیلی۔ لیکن ان کی فٹنس سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ جبکہ شان مسعود سپر فٹ ہیں، انہوں نے جنوبی افریقا میں بیٹنگ سے متاثر کیا البتہ آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں ان کی بیٹنگ فارم خراب رہی تھی۔ مڈل آرڈر میں بابر اعظم، شعیب ملک، محمد حفیظ، حارث سہیل اور کپتان سرفراز احمد جبکہ آل رائونڈرز میں عماد وسیم اور شاداب خان شامل ہیں۔ پانچ فاسٹ بولروں میں محمد عامر، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف اور محمد حسنین منتخب ہوسکتے ہیں۔ آصف علی، عثمان خان شنواری اور جنید خان میں سے دو کا انگلینڈ کے لئے بطور اضافی کھلاڑی انتخاب ہوگا۔ اگر عابد علی اور شان مسعود کی سلیکشن پر ڈیڈ لاک ہوجاتا ہے تو ایک اوپنر کو انگلینڈ کی سیریز میں بھیجا جاسکتا ہے۔ آصف علی کی بیٹی شدید علیل ہے ، ان کی سلیکشن کرتے وقت بیٹی کی میڈیکل ایڈوائس کو سامنے رکھا جائے گا تاکہ وہ سکون کے ساتھ ٹورنامنٹ پر توجہ دے سکیں۔

تازہ ترین