• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیر کی رات کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی منی مارکیٹ میں پولیس موبائل کے قریب ہونے والے دھماکے میں 4پولیس اہلکار شہید جبکہ 7افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کرنے کے بعد وہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق دھماکا 8بج کر 35منٹ پر اُس وقت ایک مسجد کے باہر ہوا جب وہاں نمازِ عشاء ادا کی جا رہی تھی۔ اس سے آر آر جی کے 4اہلکار شہید اور دو شدید زخمی ہوئے جبکہ زخمیوں میں عام شہری بھی شامل ہیں۔ دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہ سیکورٹی لیپس نہیں بلکہ سیکورٹی دینے والوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے اِس موقع پر دہشت گردوں تک پہنچنے کے عزم کا اظہار کیا۔ بد قسمتی سے ایک ہفتے میں یہ دہشت گردی کا چوتھا واقعہ ہے جن میں سے ایک لاہور اور تین بلوچستان میں وقوع پزیر ہوئے اور اِن واقعات میں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 22افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ دہشت گردی کے واقعات میں خصوصاً بلوچستان میں پے در پے ہونے والے دھماکوں میں اضافہ پریشان کن ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں سے وطنِ عزیز دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے مصروفِ عمل ہے جس میں ایک جانب ہمارے سیکورٹی اہلکاروں سمیت ہزاروں شہری اپنی جان و مال کی قربانیاں دے چکے ہیں تو دوسری طرف اِس ناسور کے خلاف جاری آپریشنز نے بڑی حد تک دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، اُس کے باوجود تخریب کار عناصر اپنی بچی کھچی طاقت مجتمع کرتے ہوئے ایسی بزدلانہ کارروائیاں وقفے وقفے سے کرتے رہتے ہیں۔ ہمارے سیکورٹی ادارے اور اہلکار وطنِ عزیز پاکستان کو اِس ناسور سے پاک کرنے کیلئے ہر لمحہ مصروف عمل ہیں اور وہ دِن دور نہیں جب پاکستان مکمل طور پر پر امن ملک ہو گا چونکہ دہشت گردی پھر سے سر اٹھا رہی ہے اِس لئے ضرورت اِس امر کی ہے کہ بہتر حکمتِ عملی اور موثر انٹیلی جنس کا طریقہ کار اپنایا جائے تاکہ ایسے واقعات رونما ہونے سے قبل ہی دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔

تازہ ترین