• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیکڑا۔ون5474میٹرز کی کھدائی ہوگئی،مزید 150میٹرز ہوگی‘ندیم بابر

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابرکا کہنا ہے کہ کیکڑا۔ون5474میٹرز کی کھدائی مکمل‘مزید 150 میٹرز کھدائی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ کھدائی کے عمل کے بعد ٹیسٹنگ کی جائے گی ، جس میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق،وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ کیکڑا۔1کے جی بلاک میں گہرے سمندر میں 5474میٹرز کی گہری کھدائی کے بعد آپریٹر ای این آئی کو مزید 150میٹرز کھدائی کرنا ہوگی جس میں مزید دو روز لگ سکتے ہیں ، جس کے بعد جانچ پڑتال کا عمل شروع ہوگا کہ گیس یا تیل یا دونوں کے کتنے ذخائر موجود ہیں ۔اس عمل میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔150میٹرز کی مزید کھدائی کے بعد ڈرل اسٹیم ٹیسٹ(ڈی ایس ٹی)شروع کیا جائے گا جس سے معلوم ہوگا کہ ذخائر دراصل کس چیز کے ہیں۔تاہم ، ایک اور سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ گیس کی موجود گی کے مثبت اشارے ملے ہیں ۔تاہم مزید ٹیسٹ بشمول ڈی ایس ڈی کے لیے اور کھدائی کرنا ہوگی ۔عہدیدار کاکہنا تھا کہ ای این آئی کی سربراہی میں مشترکہ وینچر ایگزون موبائل، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل پر مشتمل ہے جس نے 13جنوری،2019میں کھدائی شروع کی تھی ، جس پر ساڑھے سات کروڑ ڈالرز لاگت کا تخمینہ لگایا گیا تھا ، تاہم یہ بڑھ کر اب تک 10کروڑ ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر کنویں سے متعلق ٹھوس معلومات مل جاتی ہیں تاہم نتائج کے لیے تمام ٹیسٹ مکمل ہونا ضروری ہیں۔کھدائی کے آخری مرحلے پر جب بلو آئوٹ پروینٹر(بی او پی)جو کسی بھی قسم کے دھماکے اور گیس دبائو جس کے نتیجے میں آگ بھڑک سکتی ہے، سے تحفظ دیتا ہے، یہ آلہ خراب ہوگیا تھا اور اس کی مرمت میں کچھ روز لگ گئےاور پھر اس کی جانچ پڑتال میں بھی وقت لگا۔اس سے قبل کھدائی کا عمل 8اپریل کو رک گیا تھا۔
تازہ ترین