• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج میں حکومت نے سندھ پولیس ایکٹ منظور کرلیا۔

سندھ پولیس ایکٹ کی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں میں ایم ایم اے اور ٹی ایل پی نے حمایت کی جبکہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے مخالفت کی۔

اپوزیشن اراکین نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں، ایوان سے واک آؤٹ کیا لیکن اس کے باوجودہ حکومت اکثریت رکھنے کےباعث بل پاس کروانے میں کامیاب ہوگئی۔

نئے بل کے مطابق صوبائی حکومت ایڈیشنل آئی جیز،ڈی آئی جیز کی تعیناتی کی مجاز ہوگی جبکہ آئی جی کی مشاورت سے ایڈیشنل آئی جیز، ڈی آئی جیز کا تقرر صوبائی حکومت کرے گی۔

نئے ایکٹ کےمسودے میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس میں بھرتی کا طریقہ کارصوبائی حکومت طےکرے گی ساتھ ہی شعبہ پولیس میں ماہرین کا تقرر بھی کرسکے گی جو  آئی جی اور ڈی آئی جیز کی معاونت کریں گے۔

سندھ پولیس کے مطابق شہریوں کےجان و مال اور آزادی کا تحفظ پولیس کےفرائض میں شامل ہوگا،روڈ حادثات کےمتاثرین کو مدد پولیس فراہم کرے گی۔

بل کے متن کے مطابق سندھ پولیس میں بھرتی کاطریقہ کارحکومت طےکرے گی،اےآیس آئی سے ڈی ایس پی تک کی اسامیاں پر پبلک سروس کمیشن کےذریعے بھرتیاں کی جائیں گی۔

تازہ ترین