• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ میں بہت سے بچوں کو غیرضروری طور پر مینٹل ہیلتھ ہسپتال میں داخل کرادیاگیا

لندن (پی اے) ایک رپورٹ کے مطابق انگلینڈ میں بہت سے بچوں کو غیر ضروری طورپر مینٹل ہیلتھ ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا، انگلینڈ کے چلڈرنس کمشنر کیلئے کرائی گئی ریسرچ سے پتہ چلا کہ بچوں کو سکول اور کمیونٹی میں عام طورپر مناسب سپورٹ نہیں مل پاتی۔ جس کی وجہ سے بچوں کوبعض اوقات کئی کئی ماہ اور سال کیلئے ادارہ چھوڑنا پڑ جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیکھنے میں مشکلات کے شکار اور آٹزم کے شکار بچوں کو اس سسٹم میں نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ چلڈرنس کمشنر عینی لانگ فیلڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے کوششیں کیں لیکن مینٹل ہیلتھ ہسپتال میں بچوں کی تعداد اب بھی ناقابل قبول حد تک زیادہ ہے۔ ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو مریضوں کی دیکھ بھال کے یونٹ میں داخل کرائے جانے سے قبل ہی ان کی مانیٹرنگ کی جائے لیکن عام طور پر ایسا نہیں ہوتا۔ بچوں، فیملیز اور اس شعبے میں کام کرنے والوں نے بار بار اس بارے میں بات کی ہے کہ بچوں کو سکول اور کمیونٹی میں رہتے ہوئے اور خاص طورپر ان کے بحران کی حد تک پہنچنے تک کس طرح مناسب سپورٹ فراہم نہ کئے جانے کے سبب ہسپتالوں میں ان کو غیر ضروری طورپر داخل کرانے اور پھر وہاں سے ان کو فارغ کئے جانے میں تاخیر ہوتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فروری 2019 میں انگلینڈ کے ہسپتالوں میں سیکھنے میں مشکلات کے شکار یا آٹزم کے 250بچے داخل تھے جبکہ مارچ 2015میں ان کی تعداد صرف 110 تھی۔

تازہ ترین