• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ ہائوس:اجلاس نہ ہونے کے باوجود غیرمعمولی رونق تھی

اسلام آباد (محمد صالح ظافر/ خصوصی تجزیہ نگار) پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں قومی اسمبلی یا سینیٹ کا اجلاس نہ ہونے کے باوجود غیرمعمولی رونق تھی،حزب اختلاف کی سرگرمیوں میں در آئی تیزی اور حکومت کے خلاف تحریک کے اعلان سے پی ٹی آئی کی قیادت بری طرح خائف ہو گئی ہے ۔ حزب اختلاف کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون نے حکومت کے خلاف پیش آمدہ تحریک کے لئے اپنا مشاور تی اجلاس قائد حزب اختلاف کے چیمبر میں طلب کررکھا تھاا اور مریم نواز شریف پہلی مرتبہ پارٹی کی نائب صدر کے طور پر کسی اجلاس میں شرکت کے لئے آرہی تھیں اور دن بھر پارلیمانی راہداریاں ان کی حمایت میں نعروں سے گونجتی رہیں۔ اس دوران گاہے گاہے وزیراعظم نواز شریف کے نعرے بھی سنائی دیتے رہے ۔ وفاقی دارالحکومت میں پیر کی شام کو اختتام پذیر ہوئے اڑتالیس گھنٹوں میں جہاں حزب اختلاف کے اس افطا ر کو بہت اہمیت حاصل ہوئی جو بلاول زرداری نے ترتیب دی تھی اور پھر پاکستان مسلم لیگ نون کا مشاورتی اجلاس ہوا تاہم اس میں سب سے زیادہ توجہ مریم نواز کے اس بیان کو حاصل رہی جس میں انہوں نے واشگاف طور پر کہا کہ میں ببانگ دہل اعلان کرتی ہوں کہ پاکستان مسلم لیگ نون کا بیانیہ بدستور ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ ہے اس پر شہباز شریف سمیت سبھی کاربند ہیں۔ یہ دلچسپ اتفاق ہے کہ پیر کو پارلیمینٹ ہائوس میں پاکستان مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کی قیادت بیک وقت دو اجلاس منعقد کر رہی تھی بلاول زرداری نے انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس طلب کر رکھا تھا جس میں پی ٹی آئی کی وزیر شیری مزاری بھی موجود تھیں اس میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔حزب اختلاف کی سرگرمیوں میں در آئی تیزی اور حکومت کے خلاف تحریک کے اعلان سے پی ٹی آئی کی قیادت بری طرح خائف ہو گئی ہے جس کا ثبوت ان بیانات سے ملتا ہے جو حکومتی وزیر یکے بعد دیگرے جاری کر رہے ہیں اور ان میں حزب اختلاف کی قیادت کے خلاف سخت زبان استعمال کی جا رہی ہے۔ حزب اختلاف کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے پارٹی کے صدر شہباز شریف کو لندن میں پیغام ارسال کیا ہے کہ وہ جلدازجلد اپنے علاج معالجے کو مکمل کر کے وطن واپس آجائیں اور حکومت کے خلاف چلائی جانے والی تحریک کی قیادت سنبھالیں توقع ہے کہ وہ اختتام مہینہ تک اپنی واپسی کے نظام الاوقات کا اعلان کردیں گے۔ شہباز شریف نہ صرف قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بجٹ کی پیشوائی کریں گے بلکہ وہ اس کل جماعتی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے جس کا انتظام وانصرام مولانا فضل الرحمٰن کو سونپا گیا ہے۔ مریم نواز پیر کی شام لاہور کے لئے روانہ ہوئیں تو ان کی گاڑی ان کے شوہر کیپٹن صفدر چلا رہے تھے وہ اتوار کی شب یہاں سے مر ی چلی گئی تھیں اور انہوں نے اپنے والد نواز شریف کی تقلید کرتے ہوئے نتھیا گلی سے ملحق اپنے گھر پر قیام کیا۔ حزب اختلاف کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے تین میں دو بڑے حلیفوں کے ساتھ سرگرم رابطے برقرار ہیں جو عندالضرورت حزب اختلاف کا دم بھرنے کیلئے آمادہ تھیں۔ حزب اختلاف حکومت کو گرانے کے لئے اپنی کوششوں میں غیرضروری تیزی لانے سے گریزاں ہے لیکن اسکے اکابرین کا استدلال ہے کہ عوام کے مسائل ناقابل برداشت حدوں کو عبور کر رہے ہیں اور انہیں کوئی راحت ملنے کی بجائے مزید مشکلا ت کا سامنا ہو گا ان حالات میں عوام کادبائو شدت اختیار کر رہا ہے وہ حلقے جو روایتی طور پر تحریک انصاف کا ساتھ دے رہے تھے اب وہ بھی ہاتھ کھڑے کر رہے ہیں۔بے چینی اور دبائو سے خود تحریک انصاف کے ارکان بھی دل گرفتہ ہو رہے ہیں۔  

تازہ ترین