• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی پر داعش حملے میں 6 ہلاک

کابل (جنگ نیوز )افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک فوجی تربیتی مرکز کے دروازے پر خودکش حملے میں 6افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق حملہ کابل کے مغربی علاقے میں واقع مارشل فہیم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے مرکزی دروازے پر کیا گیا۔ یہ یونیورسٹی افغان فوج کے افسران کا مرکزی تربیتی ادارہ ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم کیڈٹس کی بڑی تعداد عمارت سے باہر آ رہی تھی۔حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور پیدل تھا جس نے محافظوں کی جانب سے دروازے پر روکے جانے کے بعد اپنے جسم سے بندھا ہوا بارودی مواد دھماکے سے اڑا لیا۔دہشت گرد تنظیم داعش نے کابل شہر کی عسکری جامعہ کے مرکزی دروازے پر ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اس گروہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افغان فوج کے ایک اجتماع کو خودکش حملے کا نشانہ بنانے والا اس کا جنگجو تھا۔دریں اثنا افغان سیکورٹی فورسز نے جنگ زدہ صوبے زابل میں طالبان کے زیر انتظام ایک تنصیب پر حملہ کر کے 18 قیدیوں کو رہا کروا لیا جن میں 12 سیکورٹی اہل کار بھی تھے۔افغانستان کی انٹیلی جنس سروس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ میدان وردک میں رات بھر جاری رہنے والے فضائی اور زمینی حملوں میں 60 طالبان جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔ جب کہ طالبان نے اس بیان کو دشمن کا پراپیگنڈہ قرار د ے کر مسترد کر دیا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں اس کے تین جنگجو ہلاک اور 8 زخمی ہوئے جب کہ افغان فورسز کے 12 اہل کار مارے گئے۔واضح رہے کہ کابل میں یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب طالبان کی سیاسی قیادت اور افغانستان کے اہم سیاست دانوں کے درمیان ماسکو میں مشاورتی اجلاس جاری ہے۔

تازہ ترین