نیوزی لینڈ کی عدالت نے مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کا چہرہ دکھانے کی اجازت دے دی۔
28 سال کے برینٹن ٹیرنٹ پر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ کرکے 51 نمازیوں کو شہید کرنےکا مقدمہ چل رہا ہے۔
ویب سائٹ، اخبار اور دیگر میڈیا کو سفید فام نسل پرست ٹیرنٹ کی صرف ایسی تصاویر یا وڈیو دکھانے کی اجازت تھی جس میں چہرہ پہچانا نہ جاسکے،تاہم اب عدالت نے پراسیکیوٹر کے مشورے پر یہ پابندی ختم کردی ہے۔
واضح رہے مارچ میں نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں نماز جمعہ سے قبل دہشت گرد کی فائرنگ سے 51 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی میں بم بھی نصب تھے۔