• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کھلاڑی کپتان سرفراز احمد کے ساتھ کھڑے ہیں، ٹیم ورلڈ کپ کے بقیہ چار میچوں میں اچھی کارکردگی دکھاکر اپنے ناقدین کو غلط ثابت کرے گی۔

ٹیم میں اختلافات سے متعلق خبروں پر بورڈ کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں اور کپتان سرفراز احمد میں جھگڑے، اختلافات اور گروپنگ کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ میڈیا غیر ضروری قیاس آرائیاں کررہا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے اور لڑکے کپتان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ڈانٹ ڈپٹ ہوتی رہتی ہیں لیکن گروپنگ نہیں ہے، ٹیم ٹورنامنٹ میں اچھا پرفارم کرنا چاہتی ہے اور کرے گی۔

پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ فائنل 14جولائی کو ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی آئی سی سی کی سالانہ میٹنگ ہوگی جس میں چیئرمین احسان مانی اور منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان شرکت کریں گے۔ دونوں20 جولائی کو وطن واپس آئیں گے جس کے بعد پی سی بی انتظامیہ ٹیم کی کارکردگی اور نئی ٹیم اور نئی سلیکشن کمیٹی پر غور ہوگا اس سے پہلے ڈسکشن نہیں ہوگی۔ مکی آرتھر اور انضمام الحق سمیت کوچز اور سلیکٹرزکے عہدوں کی معیاد 15جولائی تک ہے۔

مسلسل تنازعات اور تنقید میں گھری ہوئی پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے ریسکیو کے لئےپی سی بی میدان میں کود گیا ہے۔ مکی آرتھر اور سنیئر کرکٹرز میں اختلاف کی خبریں بھی غلط ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ 21 جولائی سے قومی ٹیم کے نئے کوچز، منیجر اور سلیکشن کمیٹی کے بارے ڈسکشن شروع کرے گا۔

پاکستانی ٹیم کی حالیہ بدترین کارکردگی بورڈ حکام کی نیندیں اڑا دینے کے لئے کافی ہے۔ مکی آرتھر اور دیگر کوچز کی کوچنگ میں پاکستانی ٹیم گذشتہ19میں سے صرف تین میچ جیت سکی ہے، اس نے دو میچ جنوبی افریقا اور ایک ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف جیتا ہے۔

ورلڈ کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستانی کرکٹ سسٹم کی مکمل اوور ہالنگ کی ضرورت ہے۔ مکی آرتھر سے قبل پاکستانی ٹیم کے ہیڈکوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ یہ باتیں بہت پہلے کہتا تھا۔ پاکستانی ٹیم کی فٹنس آج بھی ٹھیک نہیں ہے، لیکن ٹیم کو وقت دینا ہوگا۔

تازہ ترین