• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواحی علاقے لا بجری میں 53واں ایئرشو 17 جون سے 23جون تک جاری رہا، نمائش کے آخری روز عوام جے ایف 17 ٹھنڈر کو دیکھنے کےلئے امڈ آئے ، اس سال ایئر شو میں زیادہ جنگی طیارے نہیں آئے۔

پیرس ایئر شو ایوی ایشن انڈسٹری کا ایک بہت بڑا شو ہوتا ہے جہاں دنیا بھر کے مختلف ممالک اور پرائیویٹ کمپنیاں اپنے دفاعی ساز و سامان کی نمائش کرتی ہیں، اس بار ایئر شو میں صرف دو ممالک سے جنگی طیارے نمائش کے لیے بھیجے گئےتھے۔


ایئر شو میں پاکستان نے چین کے تعاون کے ساتھ تیار ہونے والا جے ایف 17 تھنڈر طیارہ بھی بھیجا، واضح رہے کہ جے ایف ٹھنڈر نے بھارتی ساختہ جنگی طیارے ’’ہال تیجاس‘‘ (HAL Tejas) کو چند ماہ قبل مقبوضہ کشمیر میں شکست دی اس کےعلاوہ فرانس کے ڈیسالٹ رافیل طیارے نے بھی اس شو میں حصہ لیا،جے ایف تھنڈر جو درمیانے سائز کا ملٹی رول طیارہ ہے اس نے شو کے دوران شائقین کو اپنی صلاحیتوں سے بہت متاثر کیا ۔

دوسرا طیارہ ڈیسالٹ رافیل طیارے جو بھارت نے خرید رکھے ہیں اس طیارے نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، ماہرین کے مطابق رافیل نے 2017 کے ایئرشو میں جو کرتب دکھائے، اس نے  ایک بار پھر انہیں دہرایا، رافیل طیارے کی قیمت پاکستانی طیارے کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔

اس نمائش میں دوسرے اسلامی ملک ترکی کی کمپنی ترکش ایروسپیس انڈسٹری نے اپنے جنگی ہیلی کاپٹر ’اٹیک‘ کو پیرس ایئر شو میں نمائش کے لیے بھیجا، اٹیک نے ایئرشو کے دوران اپنی صلاحیتوں کی بھر پور نمائش کی ۔

امریکا کی لاک ہیڈ مارٹن کمپنی نے اپنے جدید طیارے ایف 35 کو پیرس ایئرشو میں ساکت نمائش کے لیے بھیجا، ایف 35 ایک بار پہلے پیرس ایئر شو میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر چکا ہے۔

پیرس ایئر شو ذرائع کے مطابق اس شو میں اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوتے ہیں، ذرائع کے مطابق 2019 کا پیرس ایئرشو یورپ کی طیارہ سازکمپنی ایئربس کے لیے سب زیادہ کامیاب رہا، ایئر شو میں ایئر بس نے 700 مختلف معاہدوں پر دستخط کیے۔

امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ جو اپنے بوئنگ 737 میکس کے دو طیارے کریش ہونے کی وجہ سے اپنی ساکھ کے بدترین مرحلے میں ہے، اس کے لیے ایئرشو بہت کامیاب رہا، برطانیہ کی ہوائی کمپنی اے آئی جی نے بوئنگ کے ساتھ 200 بوئنگ 737 میکس طیاروں کا سودا کیا، موجودہ حالات میں یہ سودے بوئنگ کمپنی کی مالی صحت اور ساکھ کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جارہا ہے، جبکہ روس نے نیٹو اتحاد کی مختلف پابندیوں کی وجہ سے اپنے جنگی طیاروں کو پیرس ایئر شو میں نہیں بھیجا۔

جاپان جو اپنی کاروں کی وجہ سے ساری دنیا میں مشہور ہے اب وہ طیارہ سازی کے شعبے میں اپنا حصہ لینے کے لیے میدان میں اتر آیا ہے، جاپان نے پیرس ایئر شو میں میری ٹائم ایئر کرافٹ کاوساگی پی ون کو نمائش کے لیے بھیجا۔

کاواساکی دنیا میں واحد طیارہ ہے جو صرف میری ٹائم خدمات کے لیے تیار ہوا ہےاور فلائی بائی لائٹ کنٹرول سسٹم کے ذریعے پرواز کر سکتا ہے۔

بوئنگ کمپنی نے فضا میں ایندھن مہیا کرنے والے طیارے کے سی 46 طیارے کو پیرس ایئرشو میں بھیجا، بوئنگ کمپنی نے کے سی 46 طیارے کو تیار کیا ہے، امریکا کی کمپنی میگنکس نے پہلی بار ہائبرڈ اور الیکٹرک طیارہ انجنوں کی پیرس ایئرشو میں نمائش کی۔

پیرس ایئرشو کو دیکھنے کے لیے 3 لاکھ سے زیادہ لوگ آتے ہیں جہاں ڈھائی ہزار کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کرتی ہیں۔

برازیل ایئرفورس نے اپنے طیارے کے سی 390 کو 2019 پیرس ایئرشو میں بھیجا، برازیل کا یہ طیارہ مختلف رول ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس طیارے کو فوجی مقاصد کے علاوہ کمرشل اور ایگزیکٹو اور زرعی شعبوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

پیرس ایر شو میں2 ہزار 381 انٹرنیشنل ایگزیبیٹر، ایک لاکھ 42 ہزار ٹریڈ وزیٹر شریک ہوئے، جبکہ نمائش میں پیش کیے گئے اور فضائی مظاہرہ کرنے والے ایئر کرافٹ  کی تعداد 140 تھی۔

نمائش میں 5 ہزار 709صحافیوں نے شرکت کی، نمائش کے ختم ہوجانے کے بعد بھی وہاں کے علاقہ مکینوں کے کانوں میں جے ایف17 ٹھنڈر سمیت طیاروں کی گھن گرج گونجتی رہی۔

تازہ ترین