• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہائوس کا خرچ35 فیصد اور کابینہ ارکان کی تنخواہ 10فیصد کم کردی، افواج پاکستان نے بھی اپنے خرچ میں کمی کی ہے۔

جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’ پاکستان کے لئے کر ڈالو‘ میں میزبان حامد میر سے وزیراعظم عمران خان نے خصوصی گفتگو کی اور براہ راست سوالوں کے جوابات دے کر نئی تاریخ رقم کردی۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیں دیتے، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کا ٹیکس ان ہی پر خرچ ہوگا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام سوچتے ہیں کہ ٹیکس نیٹ میں آگئے تو انہیں تنگ کیا جائےگا،یقین دلاتا ہوں کہ کوئی ادارہ لوگوں کو تنگ نہیں کرے گا۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ملک آج دوراہے پر کھڑا ہے، جتنا قرض آج لے رہے ہیں، اس کا آدھا پرانے قرضوں کے سود پر چلا جاتا ہے، ملکی ترقی کیلئے خود کو بدلنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کی وجہ سے ملک آج اس حال کو پہنچا ہے،کرپشن کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیں دیتے،ایف بی آر میں ہر سطح پر اصلاحات کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام سوچتے ہیں کہ اثاثے ڈکلیئر کر کے وہ ٹیکس نیٹ میں آگئے تو انہیں تنگ کیا جائے گا،یقین دلاتا ہوں ایسا نہیں ہوگا۔

انہوں نےمزید کہا کہ ملک تب چلتا ہے جب حکومت اور عوام آپس میں مل کر چلتے ہیں، اگر ٹیکس نہیں لیں گے تو ملک کیسے چلے گا؟ ٹیکس ادائیگی کو نیشنل ڈیوٹی سمجھنا چاہیے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، ماضی میں حکمران ریاست مدینہ کے آئیڈیل سے دور چلے گئے، اس ملک کے لیے اچھا وقت تو انشاء اللہ ضرور آنا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام 30 جون سے پہلے اپنے اثاثوں کی ڈیکلیئریشن کرالیں،اس کے بعد مزید وقت دیا تو لوگ سمجھیں گے مزید اسکیم بھی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب سے اپیل کر رہے ہیں کہ ملک کے لیے کر ڈالیں، بعد میں بے نامی اثاثوں کو ضبط کرنا ہماری مجبوری ہوگا،اس بار حکومت کے پاس ساری معلومات موجود ہیں، ماضی میں ایسا نہیں تھا،بے نامی اکاؤنٹس کے حوالے سے بھی قوانین بن چکے ہیں ۔

ایک سوال کےجواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کے سارے اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں،انہوں نے بیرونِ ملک کمائی کی اور پیسہ پاکستان لے کر آئے۔

تازہ ترین