• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانی کے کنویں میں گٹر کا پانی رِس کر آنا اور اس سے پیدا شدہ مسائل (گزشتہ سے پیوستہ)

تفہیم المسائل

بعض مقامات پر دیکھنے میں آتا ہے کہ جھگیوں یا کچی آبادیوں والے پانی کی مین لائن کو دانستہ لیک کر دیتے ہیں ، لائن سے پانی نکلتا رہتا ہے اور ایک گڑھے میں جمع ہوتا رہتا ہے ، اس سے وہ لوگ پانی بھرتے بھی ہیں ، ناپاک کپڑے بھی وہیں دھوتے ہیں اور غسلِ طہارت یا غسلِ جنابت بھی وہیں کرتے ہیںاور پانی کا یہ ضیاع 24گھنٹے جاری رہتا ہے اور جب لائن میں پانی نہیں ہوتا تو یہ ناپاک پانی واپس لائن میں جاتا ہے ۔اگرچہ شرعاً بہنے والا پانی پاک ہے ، لیکن جو لوگ اپنی آنکھوں سے یہ سب کچھ دیکھ رہے ہوتے ہیں ، ان کی طبیعت میں تکدُّر وانقباض اور کراہت وناگواری پیدا ہوتی ہے اور امراض بھی پھیلتے ہیں، ذمہ داران کو چاہیے کہ اس سلسلے کو روکنے کے لئے مستقل نگرانی کا انتظام کریں اور اسے تعزیری جرم قرار دیں ، لیکن اس سے پہلے ایسے ضرورت مند ان مقامات پر ایسے لوگوں کے لئے پانی کی ایک ٹوٹی کا انتظام کریں اور اس بات کا بھی انتظام ہو کہ استعمال شدہ پانی سیوریج لائن میں جائے نگرانی اور مرمت کے لئے ہمہ وقت متحرک عملہ ہو جس کے پاس فوری مرمت کے بھی وسائل وآلات ہوں تاکہ معلوم ہوکہ عوام کی بنیادی ضروریات کی فراہمی اور صحت کا تحفظ حکومت کی ترجیح اول ہے ۔

تازہ ترین