• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یو اے ای میں پاکستانی آموں کی مانگ میں اضافہ

پاکستانی آم دنیا بھر کی طرح متحدہ عرب امارات میں بھی بےحد مقبول ہیں ۔

اس بار خراب موسمی حالات کی وجہ سےآم کی پیداوار میں خاطر خواہ کمی آئی جس کی وجہ سے پاکستانی آم گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال کچھ ہفتوں کی تاخیر سے پہنچاجو ہاتھوں ہاتھ بِک گئے اور مزید آموں کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ۔

پاکستان سے سندھڑی، دسہری، انور رٹول، چونسا اور کالا چونسا بھی امارات لائے جاتے ہیں۔ سندھڑی آم کو اُس کے عمدہ ذائقے، سنہری رنگت اور سائز کے باعث دُنیا بھر میں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

دُبئی میں مقیم آموں کے پاکستانی تاجر محمد افضل نے بتایا کہ اس بار پاکستان میں آموں کی فصل 10 سے 15 دِن کی تاخیر سے تیار ہوئی ہے۔ اسی وجہ سے امارات کے لوگوں کو بھی اپنے من پسند پھل کے لیے کافی عرصہ انتظار کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ 2015ء کے بعد سے متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک کو آموں کی برآمد میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔ اس کی وجہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے آموں کے لیے لکڑی کے کریٹس، بکسوں اور کیسز کے استعمال پر پابندی عائد کرنا ہے۔

تازہ ترین