• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’کم سن لڑکا گھروں میں کام کرنے کراچی آیا اور اینکر بن گیا‘

منگل کے روز رات گئے کراچی میں نوجوان اینکر پرسن مرید عباس کو لین دین کے تنازعہ پر گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

قتل کئے جانے والے نجی چینل کے اینکر پرسن مرید عباس میانوالی کی ایک کسان فیملی سے تعلق رکھتے تھے۔ 13سال کی عمر میں میانوالی سےکراچی منتقل ہوئے اور پھر ایک بنگلے میں کام کرنے لگے ۔

کم عمری سے ہی مرید عباس غیر معمولی صلاحیتوں  کے مالک تھے ۔ اُ ن کی ان صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے اُس گھر کے مالک نے اُن کی تعلیم میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے اُنہیں اسکول اور پھر ڈی ایچ اے کالج سے تعلیم دلوائی ۔



2007میں اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر باقائدہ میڈیا انڈسٹری میں قدم رکھنے والے مرید عباس نے اپنی زندگی میں بہت نشیب و فراز دیکھے ۔

ایک دہائی سے زیادہ پر محیط صحافتی کیریئر میں مرید عباس نے جتنے بھی لوگوں کے ساتھ کام کیا سب ہی اُن کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے معترف ہیں اور اُن کی موت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتےدکھائی دے رہے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر مرید عباس کی اپنے بیٹے کے ساتھ کرکٹ کھیلنے والی اور خبریں پڑھنے کے دوران خوبصورت آواز میں نعت پڑھنے کی ویڈیوز تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں اور صارفین کو جذباتی کر رہی ہیں۔

پاکستانی صحافتی برادری کے بڑے بڑے نام ساتھی نوجوان اینکر مرید عباس کے قتل پر افسردہ دکھائی دیتے ہیں ۔صحافتی برادری نے سوشل میڈیا پر رنج و غم کا اظہار کیا اور اُن کے ساتھ بیتے لمحوں کو یاد بھی کیا۔

سینئر صحافی اقرار الحسن نے ٹوئٹ کیا کہ13سال کا ایک بچہ برسوں پہلےگھروں میں کام کرنے کراچی آیا،گھروالوں نے بچے کی صلاحیتیں دیکھتے ہوئے اُسے پڑھایا، ایک دن وہ اینکر بن گیا، ہم سب غیر موجودگی میں بھی اس کی محنت کی تعریف کرتے۔ ابھی جناح اسپتال میں مرید عباس کی نہیں، میانوالی کے اس بچے کے خوابوں کی لاش دیکھ کر آیا ہوں۔

عاصمہ شیرازی نے اپنے ٹوئٹ میں مرید عباس کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ مرید کا قتل ٹی وی انڈسٹری کے لئے ایک بڑا نقصان ہے، ٹی وی انڈسٹری ایک انتہائی مہذب اور شائستہ نوجوان صحافی سے محروم ہو گئی ہے ۔





 مرید عباس کے ساتھ آخری نیوزبلیٹن پڑھنے والی نیوز اینکر نے بھی مرید عباس کے اچانک چلے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ۔

اُن کی دوست رافعہ رفیق سے واٹس ایپ پر بات ہوئی جس میں انہوں نے رافعہ سے دانتو ں کی پالش کے لئے مشورہ مانگا تھا ۔اُن کے اس پیغام کا وہ بروقت جواب نہ دے سکیں ۔رافعہ نے اُن کی بات کا اسکرین شاٹ لگاتے ہوئے افسوس کا اظہار بھی کیا ۔


ساتھی خاتون نیوز اینکر نےمرید عباس کے ساتھ ماضی میں لی گئی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ اپنی ہر کامیابی ہر خوشی شیئر کرتے پہلی گاڑی لینا ہو ، نئی جاب، بزنس، شادی، بیٹے کی پیدائش، نیاگھر، کوئی ٹور، بتاتےآپا یہ کرنے جا رہا ہوں کتنی خوشی ہوتی کہ تمہاری محنت رنگ لا رہی ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ تم نے کہا تھا کہ ایک دو دن میں ملتے ہیں، مرید تم ایسے ملو گے مجھے نہیں پتا تھا ۔‘ 

تازہ ترین