• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیبر پارٹی سے یہودی مخالف ارکان کی چھانٹی تیز کرنے کی تیاریاں، کوربن پارٹی کے سامنے منصوبہ پیش کریں گے

لندن (پی اے) لیبر پارٹی سے یہودی مخالف ارکان کی چھانٹی تیز کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہے اور پارٹی کے قائد جیرمی کوربن لیبر پارٹی کے حکمراں ادارے قومی ایگزیکٹو کمیٹی کے سامنے اس حوالے سے اپنا منصوبہ پیش کریں گے، جس کی منظوری کے بعد اس پر عملدرآمد شروع کردیاجائے گا۔ گزشتہ روز جیرمی کوربن نے اپنے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ اس زہر سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس پر عمل کا دورانیہ بعض اوقات بہت طویل ہوجاتا ہے۔ شیڈو کابینہ کی جانب سے آنے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس منصوبے کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس پر غیر جانبدارانہ رائے حاصل کرنا باقی ہے۔ دوسری جانب لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ رتھ سمتھ نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ بہت اچھا نہیں ہے۔ ادھر تھریسا مے نے اپنے عہدے سے سبکدوشی سے ایک روز قبل لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جون مان کو یہودی دشمنی سے نمٹنے کیلئے حکومت کامشیر مقرر کیا ہے۔ نمبر 10ڈائوننگ سٹریٹ نےکہا ہے کہ جون مان ہائوسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کی وزارت کو اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے غیر جانبدارانہ مشورے دیں گے، جون مان یہودیوں کی مخالفت پر کراس پارٹی پارلیمانی گروپ کے سربراہ تھے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے حوالے سے جیرمی کوربن پر تنقید کرتے رہتے ہیں، حکومت نے اسلاموفوبیا کی درست تشریح کے حوالے سے کام کرنے والے اینٹی مسلم ہیٹریڈ ورکنگ گروپ کا ڈپٹی چیئرمین امام قاری عاصم کو مقرر کیا ہے۔ لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ 2019کی پہلی ششماہی کے دوران لیبر پارٹی کے 8ارکان کو معطل کیا گیا ہے، اس عرصے کے دوران 625شکایات بھی موصول ہوئیں۔ اپنی شیڈو کابینہ کے ارکان سے بات چیت کرتے ہوئے جیرمی کوربن نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ لیبر پارٹی میں یہودی مخالف نہیں، پارٹی میں یہ مسئلہ موجود ہے۔ یہودی مخالفت کے الزامات سے نمٹنے کے موجودہ طریقہ کار کے تحت ایک انضباطی پینل اس حوالے سے ملنے والی شکایات کا جائزہ لے گا اور اگر وہ یہ سمجھے گا کہ کسی رکن کے خلاف شکایت درست ہے تو وہ اسے لیبر پارٹی کی قومی آئینی کمیٹی کے حوالے کردے گا، جسے لوگوں کو معطل کرنے کا اختیار ہے۔ پارٹی کے ڈپٹی لیڈر ٹام واٹسن سمیت دیگر نقادوں کا کہنا ہے کہ یہ بہت طویل عمل ہے، ایسے لوگوں کو خودبخود معطل کئے جانے کا کوئی طریقہ کار ہونا چاہئے جبکہ بعض لوگوں نے اس عمل کو بالکل غیر جانبدارانہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس مہینے کے اوائل میں پارٹی کے بعض سابق عہدیداروں نے بی بی سی کے پروگرام میں الزام لگایا تھا کہ جیرمی کوربن کے بعض قریبی ساتھی یہودیوں کے خلاف شکایت پر کارروائی کے عمل میں مداخلت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جیرمی کوربن نے شیڈو کابینہ کے سامنے دو طریقہ کار پیش کئے ہیں۔ اول یہ کہ پارٹی کی قومی ایگزیکٹو کمیٹی کے یہودی مخالفت سے متعلق پینل کو انتہائی سنگین معاملات میں ارکان کو معطل کرنے یا پارٹی سے نکال دینے کے اختیارات دے دیئے جائیں اور اس کی اپیل این سی سی میں کی جاسکے، یا انتہائی سنگین معاملات این ای سی کے خصوصی پینل اور لیبر پارٹی کے جنرل سیکرٹری جینی فارمبی کو بھیج دیئے جائیں، جسے کسی بھی رکن کو معطل کرنے کا اختیار ہو۔ جیرمی کوربن نے شیڈو کابینہ سے کہا تھا کہ وہ دوسرے طریقہ کار کو پسند کرتے ہیں، کیونکہ اس سے سنگین معاملات میں لوگوں کو تیزی سے معطل کیا جاسکے گا۔
تازہ ترین