کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے شہری علی حسین کے قتل سے متعلق ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جی سی آئی اے، ڈی آئی جی ایسٹ سمیت متعلقہ افسران کو ذاتی طور پر آئندہ سماعت پر طلب کرلیا، جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو شہری علی حسین کے قتل سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت میں مقتول علی حسین کی والدہ پیش ہوئیں، مقتول کی والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کو گٹکا بنانے والوں نے قتل کیا، گٹکا بنانے والوں کو پولیس کے اعلیٰ افسران کی سرپرستی حاصل ہے، عدالت نے پولیس افسران ملزمان کو جلد گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی، دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ علی حسین کو 27 مارچ 2019 کو گٹکا بنانے والوں نے اغوا کیا، 30 مارچ 2019 کو علی حسین کی لاش کار میں برآمد ہوئی، گٹکا مافیا کی سرپرستی کرنے والے پولیس افسران کیخلاف کاروائی کی جائے۔