• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق ایک اور بڑے اسکینڈل کی زد میں آگئے ۔

چیف سلیکٹر چچا انضمام الحق کی سفارش پر کھیلنے کے الزامات کی زد میں رہنے والے امام الحق پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک صارف نےامام الحق کے ساتھ واٹس ایپ پر ہونے والی مبینہ گفتگو شیئر کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اوپنر انہیں رام کہانیاں سنا کر دھوکا دیتے رہے ہیں۔

امام الحق پر مبینہ طور پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سات سے آٹھ خواتین کو ہراساں کیا اور دھوکا دیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر خواتین نے قومی اوپنر پر ہراسگی اور دھوکا دہی کے الزامات لگائے اور واٹس ایپ کی ذاتی بات چیت کے اسکرین شاٹس بھی لگا دئیے۔

ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ’ می ٹو‘ اور ’امام الحق‘ ٹاپ ٹرینڈ بن گئے تاہم اب تک امام الحق کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بلاگر اور وی لاگر یوخانو کے نام سے مشہور عمر خان بھی ایسے ہی الزامات کی زد میں آئے تھے اس سے قبل گلوکار علی ظفر پر بھی گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے اسی قسم کے الزامات عائد  گئے تھے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی امام الحق کو ’پرچی‘ اور ’سیلفش‘ کرکٹر کا لقب مل چکا ہے۔ 

امام الحق کو خودغرض کرکٹر کا لقب ان کے سست انداز کی وجہ سے  ملاہےجبکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کا بھتیجا ہونے کے باعث ان پر پرچی کا لیبل بھی لگ چکا ہے۔

تازہ ترین