• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی :فکس اٹ ورکرز اور پی پی ارکان میں تصادم

کراچی کلفٹن میں وزیر بلدیات سندھ کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے فکس اٹ ورکرز اور پی پی ارکان کے تصادم میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس حکام کے مطابق ہاتھا پائی کے دوران پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے،پولیس نے فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان سمیت 10 افراد کو حراست میں لے لیا۔

پریس کانفرنس کے لئے تین تلوار پہنچنے والے عالمگیر خان کو پولیس نے حراست میں لے لیا،جنہیں کچھ دیر میں رہا کیا گیا اور پھر گرفتار کرلیاگیا۔

عالمگیر خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پانی اور سیوریج کے مسائل پر سندھ حکومت کان نہیں دھر ے تو احتجاج کے سوا کیا راستہ ہے؟

کراچی کلفٹن کے علاقہ تین تلوار پر واقع وزیر بلدیات سندھ کے دفتر کے باہر اتوار کے دن فکس اٹ ورکز نے احتجاج کیا۔

اس دوران فکس اٹ ورکرز اور پی پی ارکان نے دوطرفہ نعرے بازی کی، جو بعد میں تصادم میں بدل گئی،جس کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

تصادم کے دوران لاٹھیوں، مکوں اور لاتوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا، جس پر پولیس موقع پر پہنچ گئی، ایس ایچ او آرام باغ سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ کوئی میرے گھر یا دفتر میں کچرا پھینکنے آئے گا تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار تحریک انصاف کو قرار دیا اور کہاکہ پی ٹی آئی واضح کرے کہ عالمگیر خان کس کی ایماء پر ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی سندھ کی قیادت نے عالمگیر خان اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کی اور اس اقدام پر سندھ حکومت کو غنڈا گرد جماعت کہا۔

تازہ ترین